ریاض(اے این این ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سعودی عرب کا کردار قابل ستائش رہا۔ریاض میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب سے 1951 سے دیرینہ تعلقات ہیں۔
جو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بہت اچھے ہو گئے تھے اور عمران خان نے اسے مزید بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کیا اور وہ پاکستان کا اصل خیر خواہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں رہائش پذیر 20لاکھ پاکستانیوں کا ملکی معیشت میں اہم کردار اور وزیر اعظم نے ان کی بہتری کے لیے سعودی ولی عہد سے خصوصی بات کی تھی۔اس موقع پر انہوں نے ثقافت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ثقافت ہزار سال پرانی ہے، ہمارے ادارے بہت مضبوط ہیں، ہماری پرفارمنگ آرٹس کی اکیڈمیز بہت مضبوط ہیں جس سے ہم سعودی عرب کی مدد کر سکتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب کی جانب سے بنائی جانے والی اکیڈمیز میں رہنمائی کے لیے اپنے فنکاروں کو بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سعودی عرب سے سیاسی اور اسٹریٹیجک رشتے کے ساتھ ساتھ ثقافتی تعلق بھی ہے کیونکہ ہمارا مذہبی رشتہ ہے، اسی لیے سعودی عرب بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات کا بہت خواہاں ہے لہذا ہم ثقافت کو بنیاد بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سعودی عرب میں راحت فتح علی خان کا بہت بڑا کنسرٹ ہوا تھا اور اس سال اپریل میں ایک اور بہت بڑا میلہ سجے گا جس سے سعودی عرب میں موجود پاکستانی کمیونٹی کو بہت کچھ دیکھنے کا موقع ملے گا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ سعودی عرب کے شہریوں کے لیے پاکستان کے ویزے کی شرط اور فیس ختم کردی گئی اور وہ پاکستان آ کر ایئرپورٹ پر ویزا حاصل کر سکیں گے جس سے پاکستان میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے عرب سیاحت انتہائی ضروری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب سے ڈراموں کا تبادلہ کریں گے اور ان کے ڈراموں کی ڈبنگ کر کے دکھائیں گے جبکہ سعودی ایئرلائنز سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ عربی میں ڈبنگ کی گئی پاکستان کی فلم اور ڈرامے دکھائیں۔