نیو یارک (این این آئی) حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور دونوں ممالک کی فضائی افواج کے ٹاکرے میں پاک فوج کو فاتح قرار دینے والی نیو یارک ٹائمز کی خاتون صحافی ماریہ ابی حبیب کے خلاف بھارتی ٹوٹ پڑے ۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی خاتون رپورٹر ماریہ ابی حبیب نے پاکستان اور بھارتی فضائیہ کی ڈاگ فائٹ میں پاکستان کو فاتح قرار دیا تھا۔
انہوں نے بھارتی فوج کی عسکری صلاحیت کا بھی پول کھولا اور لکھا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے مابین کل کلاں بڑی جنگ چھڑ جاتی ہے تو بھارت اپنے فوجیوں کو صرف10دن کا اسلحہ دے سکتا ہے۔ بھارتی فوج کا 68 فیصد سازوسامان بہت پرانا ہے۔ ماریہ ابی حبیب نے اپنے آرٹیکل میں بھارتی فوج کو ’ ونٹیج ‘ یعنی پرانی سپاہ بھی قرار دیا تھا۔نیو یارک ٹائمز کی صحافی کا یہ آرٹیکل بھارتیوں کوایک آنکھ نہیں بھایا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اتنی تنقید کی کہ وہ بھارتیوں کے رویے کو بد ترین قرار دینے پر مجبور ہوگئیں۔ انہوں نے لکھا ’ مجھے لگتا تھا کہ میں سوشل میڈیا ٹرولنگ سے واقف ہوں لیکن مجھے انڈین ٹوئٹر کا نہیں پتا تھا۔ماریہ ابی حبیب نے بھارتیوں کو داعش کے جنگجوئوں سے بھی بدتر قرار دیا اور کہا کہ اتنا برا رویہ تو مشرق وسطیٰ کے ان جہادیوں نے بھی اس وقت نہیں اپنایا تھا جب امریکی رپورٹرز نے داعش کے مظالم کا پردہ چاک کیا تھا۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی ہماری ساری توجہ مشرقی سرحد پر لگا دیتی ہے۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاک بھارت کشیدگی خطے کے وسیع ترمفاد میں نہیں ہے جبکہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر برصغیر میں دیرپا امن کا حصول ممکن نہیں ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے خبردار کیا کہ بھارت کے ساتھ تنائو سے افغان امن کے لئے کوششوں پر غیر دانستہ اثرات پر سکتے ہیں جبکہ پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی دیکھنا چاہتا ہے۔