اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارتی پائلٹ کی گرفتاری ، جنیوا کنونشن کے تحت جنگی قیدیوںکو کیا حقو ق حاصل ہیں؟کیا ابھے نندن کو رہا کیا جانا چاہئے؟پڑھئے ماہرین کی رائے

datetime 28  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستا ن نے گزشتہ روز بھارت کے دو جنگی جہاز مار گرائے اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا ، جنیوا کنونشن کے تحت جنگی قیدیوں کو وسیع تحفظ حاصل ہوتا ہے ۔ کنونشن میں ان قیدیوں کو حاصل حقوق کی وضاحت موجود ہے جس میں برتائو اور بالآخر رہائی کا عمل شامل ہے ۔

بین الاقوامی انسانی قانون (آئی ایچ ایل ) بھی مسلح تنازع میں پکڑے جانےوالوں کو تحفظ دیتاہے ۔ جنگی قیدیوں کا درجہ صرف بین الاقوامی مسلح تصادم پر لاگو ہوتا ہے ۔ جنگی قیدیوں کو جنگ میں ملوث ہونے کے باوجود کوئی سزا نہیں دی جاسکتی ۔ انہیں جنگ یا مسلح تنازع کے خاتمے پر رہا کرنا لازمی ہے ۔ماہرین کے مطابق ان سے انسانیت کے ناطے حسن سلوک کرنا، بہتر رہائش، اچھی خوراک اور بہتر لباس اور طبی امداد فراہم کرنا لازم ہے ۔ بین الاقوامی اور جنگی امور کے ماہرین کی رائے میں پاکستان گرفتار بھارتی پائلٹ کواس وقت رہا نہ کرے جب تک تنازع حل نہیں ہوجاتا۔ تاہم قانونی، سفارتی اور فوجی ماہرین جنیوا کنونشن کے بھارتی فضائیہ کے پاکستان میں گرفتار ہوا باز ونگ کمانڈر ابھے نندن پر لاگو ہونے پر منقسم ہیں۔ تاہم اس بات پر متفق ہیں کہ مارگرائے جانے والے طیارے کے ہوا باز کو دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے حل تک رہا نہیں کیا جانا چا ہئے۔ کچھ ماہرین کہتے ہیں کہ بھارتی ہوا باز جنگی قیدی ہے اس پر تیسرا جنیوا کنونشن لاگو ہوتا اور وہ اس کے مطابق سہولتوں اور سلوک کا مستحق ہے جبکہ دیگر کی رائے میں اعلان جنگ نہیں ہوا لہٰذا بھارتی ہوا باز کو جنگی قیدی تصور نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان کے سابق سفیر اسلم رضوی کہتے ہیں کہ جنیوا کنونشن صرف اعلانیہ جنگ کی صورت میں لاگو ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…