اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ذرائع کے مطابق حج 2019کے خواہشمند لاکھوں پاکستانیوں کی مایوسی جلد ہی خوشی میں بدلنے والی ہے کیونکہ سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان حال ہی میں سعودی حکومت کے حکم پر حج اخراجات کی مد میں ہونے والے دس فیصد اضافے کو پاکستانی حاجیوں کے لئے یا تو واپس لے سکتے ہیں یا اس میں کمی کا اعلان کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی حاجیوں کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق گزشتہ دنوں مشترکہ حج اخراجات کی رقم 1210 ریال سے بڑھ کر 1756 ریال کر دی گئی تھی اور ممکن ہے کہ پاکستانی حاجیوں کے لئے یہ اضافہ واپس لے لیا جائے۔ اس کے علاوہ مکہ اور مدینہ میں رہائشی اخراجات میں بھی جو دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے اسے واپس لیا جا سکتا ہے۔ سعودی عرب پاکستان کا ہمیشہ سے ہی بہترین اور قریب ترین دوست رہا ہے اور دونوں ممالک نے اس دوستی کو ہمیشہ آگے بڑھ کر نبھایا ہے۔ سعودی ولی عہد کی آمد بھی اسی دوستی کو مزید طاقتور اور خوشگوار بنانے کا ایک سلسلہ ہے۔ سعودی ولی عہد پاکستان میں ایک بہت بڑی انوسٹمنٹ کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے اور اس موقع پر سعودی عرب کے تعاون سے گوادر میں اربوں ڈالر کی لاگت سے ایک آئل ریفائنری کے قیام کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ سعودی ولی عہد کی طرف سے حج اخراجات کمی کا اعلان پاکستانی عوام اور حج کرنے کے خواہشمند افراد میں خوشی کی ایک ایسی لہر دوڑا دے گا جس سے دونوں ممالک کی دوستی مزید مضبوط ہوگی۔ اس سال تقریباً ایک لاکھ چھپاسی ہزار پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔