کسی کو سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دینگے ،پاکستان ہر مشکل وقت سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا، وزیر اعظم عمران خان نے بڑا اعلان کردیا

17  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کسی کو سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دینگے ،پاکستان ہر مشکل وقت سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا،پاکستان کی خودانحصاری کے لیے سعودی عرب کی گودار میں سرمایہ کاری سب سے اہم ہوگی،سی پیک محض راہداری نہیں، گوادر میں سعودی آئل ریفائنری باہمی تعاون کا محض آغاز ہے، سلسلہ آگے بڑھیگا اور اگلے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ مرکوز ہوگی،

اسلامی فوجی اتحاد سعودی عرب اور مسلم دنیا کا دہشت گردی سے بچاؤ کا اولین اقدام ہے، اسلامی فوجی اتحاد ممبر ممالک اور خطے میں سیاسی استحکام کیلئے کام کرے گا، اتحاد کے کسی ملک، خطے یا مسلک کے خلاف ہونے کا تاثر غیرمنطقی اور غیرحقیقی ہے۔ اتوار کو وزیر اعظم عمران خان سعودی میڈیا کو دئیے گئے انٹروی میں کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ کسی کو سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے اور مقدس شہروں پر حملے کی صورت میں پاکستان تحفظ کے لیے موجود ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی کوریڈر قائم کرنا چاہتا ہے، پاکستان کی خودانحصاری کے لیے سعودی عرب کی گودار میں سرمایہ کاری سب سے اہم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک محض راہداری نہیں، گوادر میں سعودی آئل ریفائنری باہمی تعاون کا محض آغاز ہے، سلسلہ آگے بڑھیگا اور اگلے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ مرکوز ہوگی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ بینکنگ، تعلیم، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، تجارت، تعمیر، ثقافت، سینما اور سیاحت کے میدان میں بھی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد سعودی عرب اور مسلم دنیا کا دہشت گردی سے بچاؤ کا اولین اقدام ہے، اسلامی فوجی اتحاد ممبر ممالک اور خطے میں سیاسی استحکام کے لیے کام کرے گا، اس اتحاد کے کسی ملک، خطے یا مسلک کے خلاف ہونے کا تاثر غیرمنطقی اور غیرحقیقی ہے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ کے لیے تمام مسلم ممالک کا اتحاد بنے گا، ہر تنازع کا حل سیاسی اور پرامن طریقے سے نکالا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کو پرامن اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے، پاکستان ہر مشکل وقت سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا اور سعودی عرب کو بھی اتنا محفوظ چاہتے ہیں جتنا پاکستان کو۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب ہر پاکستانی کے دل کے قریب ہے اور 20 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں جو اسے اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں،

سعودی عرب میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آسان اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور سعودی سرمایہ کاری سے ملک کی معیشت میں بہتری آئیگی، تمام شعبہ جات میں سعودی عرب کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران دو طرفہ علاقائی اور عالمی معاملات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوگا۔ دورے میں علاقائی امن و استحکام بالخصوص مسلم امہ سے متعلقہ معاملات اور اقتصادی، سفارتی، سیاسی شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ملک ہے ۔ انہوں ن ے کہاکہ دورے کے دوران توانائی، پٹرولیم، زراعت اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات کے پر امن حل کے لئے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کے لئے ملک کر کوششیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کا علاقائی اور عالمی سلامتی کے امورپر یکساں مؤقف ہے اور اس دورے سے علاقائی اور عالمی سلامتی کے امور پر بات چیت کا موقع میسرآئے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک افغانستان میں امن و عمل کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی شعبوں کے ساتھ ساتھ تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کریگا۔ زیر اعظم نے کہاکہ پاکستان میں کاروبار کرنے کو آسان بنایا جا رہا ہے اور سیاحت کو دوستانہ ماحول فراہم کیا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت بہت سے اصلاحات پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیٹرو کیمیکلز کی صنعت، سولر کے بجلی کے منصوبوں اور کان کنی کے شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کی بندر گاہ میں بہت مواقع موجود ہیں۔ دہشت گردی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردی ایک بہت بڑا مسئلہ تھا اور پاکستان آہنی ہاتھوں کے ساتھ اس مسئلے سے کامیابی سے نمٹا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور ہم نے بھاری قیمت چکائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان سے سوویت یونین کے انخلاء اور خطے میں امریکا کی عدم دلچسپی کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے مسئلے کا تنہاسامنا کیا۔ پاکستان دنیا میں کہیں بھی کسی پراکسی جنگ میں حصہ دار نہیں بنے گا بلکہ ہم امن میں حصہ دار بننے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں علاقائی طاقتوں کی مداخلت کے خلاف ہے۔ سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ سعودی عرب 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں ان تمام پاکستانیوں پرزور دیتاہوں کہ وہ حقیقی معنوں میں اسے اپنا دوسرا گھر سمجھیں اور اس کی ترقی و خوشحالی کے لئے اپنی تمام تر توانائی بروئے کار لائیں۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…