اسلام آباد( آن لائن )ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2018 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک پوائنٹ بہتری حاصل کرتے ہوئے 100 میں سے 33 اسکور لیے ہیں۔تاہم 180 ممالک میں سے ملک کی رینکنگ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 117 ہے۔2018
کے انڈیکس کو جاری کرتے ہوئے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتی جب تک کرپشن جیسے دیمک سے چھٹکارا نہ حاصل کرلیا جائے۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار کسی بھی ملک میں کاروبار کے آغاز سے قبل اپنی آسانیاں دیکھتے ہیں، پاکستان کو مختلف بین الاقوامی سروے میں اپنی رینکنگ کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ غیر ملکی سرمایہ آسکے جو جی ڈی پی کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن میں ملوث تمام افراد کو مثالی سزائیں دینے کی ضرورت ہے، انسداد کرپشن کے قوانین کو مزید سخت کیا جانا چاہیے اور ان قوانین کے تحت کام کرنے والی ایجنسیوں میں کرپٹ شخص کے کیس کو با آسانی پیش کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔سی پی آئی 2018 میں انکشاف کیا گیا کہ کرپشن پر قابو پانے میں زیادہ تر ممالک کی ناکامی سے دنیا بھر میں جمہوریت کا بحران سامنے آرہا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی مینیجنگ ڈائریکٹر پیٹریشیا موریرا کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر کئی جمہوری اداروں کو حکمراں یا حکام یا مقبول افراد سے خطرات ہیں.
ہمیں شہریوں کے حقوق کے حفاظت کے لیے نگرانی اور توازن کو مضبوط کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ کرپشن جمہوریت کو آہستہ آہستہ ختم کرتی ہے اور یہ سائیکل چلتی رہتی ہے، جہاں کرپشن جمہوری اداروں پر دبا ؤڈالتی ہے وہیں کمزور ادارے کرپشن پر قابو پانے میں ناکام ہوجاتے ہیں۔واضح رہے کہ انڈیکس میں دو تہائی ممالک کا اسکور 50 سے کم رہا جبکہ مجموعی سطح پر اوسط اسکور 43 رہا۔