لاہور(آن لائن) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں لیگی رہنماؤں کی ملا قات۔ لیگی رہنماؤں میں طلال چوہدری، عظمیٰ بخاری، خرم دستگیر ، پرویز رشید اور مفتاح اسماعیل شامل تھے ۔جو حق قیدیوں کا ہے، نواز شریف کو دیا جائے، لیگی رہنماؤں کا حکومت سے مطالبہ ۔ جمعرات کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں سے ملاقا ت کا مخصو ص دن تھا لہذا لیگی رہنماؤں جن میں طلال چوہدری، عظمیٰ بخاری، خرم دستگیر ، پرویز رشید اور مفتاح اسماعیل شامل تھے سب نے کوٹ لکھپت جیل کا رخ کیا ہوا تھا ۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں پر افسوس ہوتا ہے۔ ۔ لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کی خیریت اور صحت دریافت کی تو انہوں نے اپنی صحت کا حال غالب کے شعر کی صورت میں سناتے ہوئے کہا کہ اْن کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق ، وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت بالکل ٹھیک ہے اور حوصلے بلند ہیں۔نواز شریف نے ملاقاتیوں کی فہرست کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی رہنما یا کارکن سے ملاقات کیلئے مجھے کوئی لسٹ نہیں دکھائی جاتی اور نہ ہی مجھ سے اجازت لی جاتی ہے، مجھ سے ملنے جو بھی آتا ہے اسے خوش آمدید کہتا ہوں۔نوازشریف نے سانحہ ساہیوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تصدیق کئے بغیر بے گناہوں کا خون نہیں بہانا چاہیے تھا، چاہتا ہوں واقعے کی شفاف تحقیقات ہوں، موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو سن کر افسوس ہوتا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اقتصادی راہداری (سی پیک) کے لئے سردھڑ کی بازی لگائی تاکہ ملک خوشحال ہو، اب اگر اسے روکا جاتا ہے تو ملک کو بہت نقصان ہوگا، ملک میں معاشی ترقی و خوشحالی کے لئے جو اقدامات کئے اب حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ عوامی مشکلات کے پیش نظر ملتان موٹروے فوری طور پر کھول دے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی عدالت میں سرخرو ہونگے ۔
دریں اثناء رہنما مسلم لیگ ن پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت وقت سے یہ مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو علاج کی ان سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے جوہرقیدی کا حق ہیں،جوحق قوانین تمام قیدیوں کودیتے ہیں ان کے تحت نوازشریف کو بھی یہ حق دیا جائے۔ نوازشریف کی صحت سے متعلق عوام تشویش میں مبتلا ہیں ،ان کے ذاتی معالج کوبھی ان تک رسائی دی جائے تاکہ عوام کی تشویش غصے میں نہ بدلے۔مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کوٹ لکھپت جیل آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کے بارے میں تشویشناک رپورٹ آرہی ہیں، ڈاکٹر ،جو، رائے دے رہے ہیں اْن پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا،پنجاب حکومت رپورٹس کو انکی فیملی کے ساتھ بھی شیئر کرے۔یاد رہے کہ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو قید کی سزا سنائی تھی۔