اسلام آباد(اے این این ) حکمراں جماعت تحریک انصاف کے پارلیمانی اجلاس میں ارکان اسمبلی پھٹ پڑے اور وزرا کے ساتھ رابطے کے فقدان کا شکوہ کیا۔اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد حکومت بھی میدان آگئی اور بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت پی ٹی آئی کا اہم پارلیمانی اجلاس ہوا۔اجلاس میں ملکی معاشی صورت حال اور اپوزیشن اتحاد پر حکومتی حکمت عملی طے کی گئی جبکہ منی بجٹ پر اراکین کو اعتماد میں لیا گیا۔
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے حکومتی اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے ملکی اقتصادی صورتحال پر روشنی ڈالی اور حکومتی بیانیے کو پیش کیا۔اجلاس کے بعد تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ارکان اسمبلی نے ملک کی معاشی صورتحال پر وزیر خزانہ سے بریفنگ کا مطالبہ کیا تھا جس پر وزیر خزانہ اسد عمر نے انہیں بریفنگ دی اور اقتصادی صورتحال سے آگاہ کیا، فواد چودھری کے بیان پر مونس الہی کا ردعمل اور حکومتی اتحاد کو خطرے کے معاملے پر وزیراعظم ضرور توجہ دیں گے اور اس پر ضرور بات ہوگی، سندھ میں بھی چند ایسے لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ تبدیلی کی ہوا سندھ اور کراچی میں چلے۔پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ارکان نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے سے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ آپ بڑی محنت کر رہے ہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے، ارکان اسمبلی اور وفاقی وزرا کے مابین راوبط کا فقدان ہے، جب سے حکومت میں آئے ہیں پارٹی سطح پر رابطے ختم کر دیے گئے۔جنوبی پنجاب اور فیصل آباد ڈویژن کے ارکان نے بھی وزرا سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ یہی حالات رہے تو جنوبی پنجاب سے آئندہ انتخابات میں مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چیف وہیپ عامر ڈوگر بھی وفاقی وزرا کے رویے سے نالاں نکلے اور انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو وزرا سے ملاقات اور بریفنگ کے لیے وقت مانگنا پڑتا ہے۔
وفاقی وزرا کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ آج کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ وزرا اپنے چیمبرز اور دفاتر میں ارکان کے ساتھ مسلسل رابطے کو یقینی بنائیں۔اسد عمر نے جواب دیا کہ 5 ماہ ہوگئے کسی نے پارٹی سطح پر ملاقات کے لیے نہیں کہا، لیکن آپ سب کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ارکان سے وزرا کے مسلسل رابطہ کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ ہفتہ میں ایک روز ہر وزیر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو بریف کرے گا۔