لاہور (وائس آف ایشیا)سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جہاں انہیں بی کلاس کیٹگری دی گئی ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے آ ئی جی جیل خانہ جات پنجاب شاہد سلیم نے کہا کہ جیل قوانین کے مطابق جیل میں عام قیدی، جن کو بامشقت سزا ہوتی ہے ،انہیں جیل، کچن کی صفائی، قیدیوں کو کھانے کی تقسیم، جیل فیکٹری،جیل گودام میں کام، ہسپتال میں ہیلپر،جیل میں پودوں کو پانی دینے جیسے کاموں کی ڈیوٹی دی جا تی ہے ۔
ان کو جیل قوانین کے مطابق اجرت بھی دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل میں قید کسی بھی قیدی کو بی کلاس کی سہولت محکمہ داخلہ یاعدالت کے احکامات پر ہی دی جاتی ہے ،جیل انتظامیہ قیدی کو خود سے بی کلاس دینے کی مجاز نہیں ہے۔ بی کلاس قیدی کو ایک مشقتی قیدی فراہم کیا جاتا ہے جو صبح 8 بجے سے شا م 5 بجے تک اس’’ بیٹرکلا س‘‘ قیدی کے ساتھ موجو د ہو تا ہے۔اس قیدی کی چکی کی صفائی، کپڑوں کی دھلائی و دیگر کام کرتا ہے ، صبح 6 بجے جب قیدی کو اس کی چکی سے با ہرنکالا جاتا ہے تو 7 بجے کے قر یب مشقتی بی کلا س قیدی کے پا س پہنچ جا تا ہے ،سارا دن ا سکے پا س رہتا ہے اور جب شا م 5 بجے قید یو ں کو واپس بند کیا جاتا ہے تو وہ مشقتی واپس اپنی با رک یا بلا ک میں بند کر دیا جا تا ہے ، مشقتی کو بی کلا س قیدی کے پا س رات ٹھہرنے کی اجا زت نہیں ہو تی، جبکہ بی کلاس قیدی سے دوسرے با مشقت قیدیو ں کی طرح مشقت نہیں لی جاتی بلکہ پڑھی لکھی مشقت لی جا تی ہے جس میں قیدیوں کو پڑھانا، جیل مسجد میں امامت کروانا، قیدیوں کے ریکارڈ کو سنبھالنا شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ با مشقت قیدی نواز شریف کی سکیو رٹی کی وجہ سے ان سے قیدیوں کو پڑھانے ، جیل مسجد میں امامت کروانے ، قیدیوں کے ریکارڈ کو سنبھالنے کا کام نہیں لیا جا سکتا۔
کیونکہ ان سب کاموں کے لیے چکی سے با ہر جا نا پڑ تا ہے ، نواز شریف کو دوسرے قیدیوں سے الگ ہائی سکیورٹی سیل میں ر کھا گیا ہے ، اس لئے نواز شریف کو دوران قید صفائی کی سزا شام 5 بجے سے صبح7 بجے تک شمار ہو گی، جب ان کا مشقتی واپس اپنی چکی یا بیرک میں چلا جائے گا۔ذرا ئع کے مطابق نواز شر یف کو اس صفائی کی بھی ضرورت نہیں ہے کیو نکہ کو ٹ لکھپت جیل کے دو اعلیٰ افسران کی تعینا تی مسلم لیگ (ن) کے سا بق وزیر اور موجو دہ ایم این اے کی سفا رش پر کی گئی تھی ،جو اس وقت جیل میں نواز شریف کی خوشامد میں مصروف ہیں اور حتی الامکان ان کی مدد بھی کرتے ہیں۔