سندھ میں گورنر راج لگا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگائوں گا!! مسٹر وزیرداخلہ اپنے بڑوں کو بتا دو کہ۔۔ چیف جسٹس نے شہریار آفریدی کی بھرپور کلاس لے ڈالی ، کیا حکم دیدیا؟

31  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جے آئی ٹی کوئی صحیفہ آسمانی نہیں، گورنر راج لگا تو اس آئین کے تحت لگے گا اور کسی نے گورنر راج لگایا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگے گا، مسٹر وزیر داخلہ جا کر اپنے بڑوں کو بتادیں ملک صرف آئین کے تحت چلے گا، ہم نے تو اس وقت بھی جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جب تھریٹس تھیں،کابینہ کے ارکان ٹی وی پر بیٹھ کر گورنر راج کی باتیں کررہے ہیں،

172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے معاملے کو کابینہ میں لے جا کر نظرثانی کریں، چیف جسٹس کے جعلی اکائونٹس و منی لانڈرنگ کیس میں ریمارکس، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عدالت طلب کر کے کھری کھری سنا دیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی اکائونٹس و منی لانڈرنگ کیس میں حکومت کی جانب سے 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے کسی نے سندھ میں گورنر راج لگایا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگا گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے آج جعلی اکائونٹس و منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے سارے معاملے پر حیرت ہوئی کہ کیسے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے اور وفاقی حکومت اس کی کیسے وضاحت دے گی۔ہم نے جواب گزاروں کو جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب داخل کرنے کا کہا اور حکومت نے ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے۔جےآئی ٹی نے ایک چٹھی لکھ دی تو کسی نے اس پر ذہن استعمال نہیں کیا، جے آئی ٹی کوئی صحیفہ آسمانی نہیں، گورنر راج لگا تو اس آئین کے تحت لگے گا اور کسی نے گورنر راج لگایا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگے گا۔چیف جسٹس نے دوران سماعت

فوری طور پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عدالت میں حاضری ہونے کا حکم دیا جس پر وہ عدالت کے روبرو پیش ہو گئے۔ چیف جسٹس نے شہریار آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خبردار کسی نے آئین سے باہر ایک بھی قدم اٹھایا، مسٹر وزیر داخلہ، جا کر اپنے بڑوں کو بتادیں ملک صرف آئین کے تحت چلے گا، ہم نے تو اس وقت بھی جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جب تھریٹس تھیں۔

چیف جسٹس نے کہا آپ کی کابینہ کے ارکان ٹی وی پر بیٹھ کر گورنر راج کی باتیں کررہے ہیں، 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے معاملے کو کابینہ میں لے جا کر نظرثانی کریں۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ مقدمے کے حوالے سے حکومت اور دوسری طرف کے لوگ بیان بازی سےگریز کریں، اگر ہم نے کسی کا ‘کمنٹ پکڑ لیا تو کارروائی ہوگی۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کچھ لوگ یہ تاث

ر دے رہے ہیں کہ یہ کارروائی “کسی” کے کہنے پر کی جارہی ہے، یہ کارروائی “کسی” کے کہنے پر نہیں بلکہ معاملات سامنے آنے پر ہم اپنے ضمیر کے مطابق کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی تاحال توثیق نہیں کی اور ساری کابینہ اور وکلا جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کررہے ہیں، ان کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…