بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

پاک فوج کی جا نب سے 12ہزار فٹ بلندی تک پاک افغان سرحدکی زیرو لائن پر باڑ کی تنصیب ،1400 قلعے ،پوسٹیں اور بنکرز قائم ،جدید ترین آلات نصب کردیئے گئے

datetime 30  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آئی این پی) پاک فوج کے جاری آپریشنر ردالفساد میں کامیابیوں موثر سرحدی انتظامات کے تحت 3 ہزار سے 12ہزار فٹ بلندی تک پاک افغان سرحدکی زیرو لائن پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا گیا ‘خیبر پختونخواہ کے1403کلومیٹر کی سرحد پر مجموعی طور پر 1400 قلعے اور انکے درمیانی علاقہ میں پوسٹیں اور بنکرز قائم ‘11ایجنسیوں اور اداروں کی چیکنگ کے سخت مراحل کی وجہ سے جعلی سفری دستاویزات پر 1900افغانیوں اور 600 پاکستانیوں کوڈی پورٹ کیا گیا ‘

جذبہ خیر سگالی کے تحت پاک فوج نے افغان سرحد کے قریبی گاؤں کے 200بچوں کو حصول تعلیم کیلئے سپیشل ریڈیو فریکونسی کارڈجاری کیے ‘بچے تعلیم حاصل کر نے کے بعد سہ پہر واپس افغانستان روانہ ہوجاتے ہیں‘ پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے ساتھ ساتھ دور تک کوریج کے حامل کیمروں کی تنصیب سولر لائٹس موشن ڈیٹیکشن ڈیوائس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ باڑ کے ساتھ سکیورٹی اہلکاروں کے گشت کیلئے ٹریک بھی بنایا گیا ہے ‘پاک افغان سرحد کے اس آمدورفت کے پوائنٹ پر یومیہ 10تا 12ہزار افردا اور1200سے زائد پاک افغان ٹریٹ اور دیگر نوعیت کے ٹرکوں کی آمدورفت ہورہی ہے۔ میڈ یا رپو رٹس کے مطابق پاک فوج کے جاری آپریشنر ردالفساد میں کامیابیوں موثر سرحدی انتظامات کے تحت 3 ہزار سے 12ہزار فٹ بلندی تک پاک افغان سرحدکی زیرو لائن پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ پاک افغان سرحد پرمقررہ داخلی پوائنٹس پر چیکنگ کے سخت مراحل فاٹا اور پاک افغان سرحد کے قریب قبائلی علاقوں میں شہریوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے بنیادی سہولیات کی فراہمی کے اقدامات اور فاٹاانضمام کا عمل تیز ہونے اور روزگارکے مواقع فراہم کرنے سے خیبر پختونخواہ کے پاک افغان سرحد کے قریبی اضلاع میں معمولات زندگی لوٹ آئی 2018میں خیبر پختو نخواہ میں مجموعی طور پرامن و امان کی صورتحال بہتر رہی ۔صبح سویرے دوکاندار مزدور محنت کش اپنے کام جبکہ طلبا و طالبات کی کثیر تعداد تعلیمی درسگاہوں کو روانہ ہوجاتی ہے

والدین سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد میں بھی مکمل احساس تحفظ پایا جاتا ہے ۔پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے مراحل مکمل ہونے کے ساتھ ہی پاک افغان سرحد غیر قانونی نقل و حرکت منشیات اور سمگلنگ پر قابو پا لیا گیا ہے سخت موسموں ناقابل تصوردشوار گذارپہاڑی سفر اورسرحد پار سے حملوں کے باوجود دھرتی سے محبت کے جذبے سے سرشار پاک فوج کے بہادراور باہمت جوانوں اورمقامی افرادی قوت کی دن رات کی محنت رنگ لے آئیں خیبر پختونخواہ کے 1403 کلومیٹر طویل پاک افغان سرحدپر تقریبا 500کلومیٹر تک کے علاقہ میں باڑ کی تنصیب پہلا دشوار مرحلہ مکمل ہوگیا

پاک افغان سر حد پر طور خم ٹرمینل پاکستان کا مصروف ترین آمدورفت کا پوائنٹ بن چکا ہے۔ 11ایجنسیوں اور اداروں کی چیکنگ کے سخت مراحل کی وجہ سے جعلی سفری دستاویزات پر 1900افغانیوں اور600پاکستانیوں کوڈی پورٹ کیا گیا ہے جذبہ خیر سگالی کے تحت پاک فوج نے افغان سرحد کے قریبی گاؤں کے 200بچوں کو حصول تعلیم کے لئے سپیشل ریڈیو فریکونسی کارڈجاری کیے ہیں جو تعلیم حاصل کر نے کے بعد سہ پہر افغانستان واپس روانہ ہوجاتے ہیں۔ مختلف ٹی وی چینلز اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوں نے گذشتہ روزطور خم پاک افغان سرحدی پر پا ک فوج کی مختلف پوسٹوں پاک افغان سرحد پرباڑ کی تنصیب کے عمل موثر سرحد انتظام کا مشاہدہ کیا ۔

عسکری حکام کے مطابق پاک افغان سرحد کا 1403کلومیٹر کا علاقہ خیبر پختونخواہ میں ہے ۔پاک افغان سرحد پر کراس بارڈر موومنٹ کی روک تھام کے لئے پہلے مرحلے میں500کلومیٹر پر باڑ نصب کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جوکہ2018کے اختتام پر حاصل کر لیا گیا ہے باڑ کی تنصیب کیلئے کے دوران پاک فوج کے جوانوں اور مقامی لیبر کو مکمل طور پر سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے انھیں بلٹ پروف جیکٹس اور ہیلمٹس فراہم کیے گئے اور اس سے دو گنا تعداد میں سکیورٹی اہلکار اس دوران سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور رہے ۔ پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے ساتھ ساتھ دور تک کوریج کے حامل کیمروں کی تنصیب سولر لائٹس موشن ڈیٹیکشن ڈیوائس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ باڑ کے ساتھ سکیورٹی اہلکاروں کے گشت کے لئے ٹریک بھی بنایا گیا ہے ۔

خیبر پختونخواہ کے1403کلومیٹر کی سرحد پر مجموعی طور پر 1400 قلعے اور انکے درمیانی علاقہ میں پوسٹیں اور بنکرز بنائے گئے ہیں تا کہ سرحد کی ایک ایک انچ جگہ پرنگرانی موثر بنائی جاسکے اس ضمن پہلے مرحلے میں562کلومیٹر کے علاقہ میں باڑ کی تنصیب 700 قلعوں کی تعمیر کے طے کیے گئے اہداف بھی کامیابی سے حاصل کر لئے گئے ہیں پاک افغان سرحد پر تمام قلعے اور پوسٹیں آپس میں لنک ہیں قلعوں اور پوسٹوں پر سولر لائٹس واٹر سپلائی بھی یقینی بنائی گئی ہے ۔ پاک افغان سرحد پر آمدورفت کے لئے سب سے مصروف ترین پوائنٹ طورخم بس ٹرمینل ہے جہاں پر مجموعی طور پر ٹرمینل کے آپریٹنگ فرائض این ایل سی کو دیئے گئے ہیں ایف آئی اے امیگریشن نادرا انٹیلی جنس اداروں پولیٹیکل انتظامیہ کے نمائندوں سمیت 11 ادارے

اور اقوام متحدہ کے ڈبلیو ایچ او یو این سی ایچ آر ایل او ایم کے نمائندے بھی موجود ہوتے ہیں۔ پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے ساتھ ساتھ دور تک کوریج کے حامل کیمروں کی تنصیب سولر لائٹسموشن ڈیٹیکشن ڈیوائس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ باڑ کے ساتھ سکیورٹی اہلکاروں کے گشت کے لئے ٹریک بھی بنایا گیا ہے ‘پاک افغان سرحد کے اس آمدورفت کے پوائنٹ پر یومیہ 10تا 12ہزار افردا اور1200سے زائد پاک افغان ٹریٹ اور دیگر نوعیت کے ٹرکوں کی آمدورفت ہورہی ہے۔یہ آمدورفت صبح 6بجے تک رات 8بجے بغیر کسی وقفے کے جاری رہتی ہے یہاں پر چیکنگ اور سکیوررٹی کے سخت اقدامات کی بدولت کسی بھی کسی کی بغیر سفریدستاویزات کے داخلہ ممکن نہیں ہے اور آمدورفت کی مکمل ریکارڈنگ بھی محفوظ رکھی جاتی ہے ۔2016سے 2018کے دوران طورخم داخلی پوائنٹ پر جعلیدستاویزات میں اب تک 1900افغانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے ۔ افغان حکام کیجانب سے 2015پر پروف آف ریذیڈنسی (پی او آر)کا اجرا بند کر کے افغانیوں کو صرف ایک ٹوکن فراہم کیا جاتا ہے

جس پر افغانی ٹمپرنگ کر کے پاک افغان سرحد کے داخلی مقامات سے داخلے کی کوشش کرتے ہیں لیکن متعلقہ اداروں کی سخت چیکنگ کے باعث وہ کامیاب نہیں ہوپاتے ۔پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب سے قبل افغانستان سے باآسانی لوگ پاکستان داخل ہوتے اور لنڈی کوتل اور افغان مہاجرین کے کیمپس سے ہوتے ہوئے آگے بڑھتے تھے افغانیوں کی اس سرگرمی پر بھی پاک فوج نے مکمل طور پر قابو پالیا ہے ۔پاک افغان سرحد کے قریب لنڈی کوتل میں اب صرف مقامی لوگ ہی اپنے اہلخانہ کے ساتھ پرسکون زندگی گذار رہے ہیں ۔ لنڈی کوتل خیبر اور دیگر علاقوں میں رہنے والے افراد صبح سویرے اپنے کام پر روانہ ہوتے ہیں اور شام کو اپنے اہلخانہ کیلئے زندگی کی ضروری اشیا کے ہمراہ گھروں کو پہنچتے ہیں یہاں پر تعلیمی اداروں تفریح گاہوں کھیلوں کے لئے مقامات نوجوانوں کی توجہ کا مرکزرہتے ہیں ۔تعلیمی سرگرمیا ں مکمل کرنے کے بعد نوجوان کرکٹ فٹ بال والی بال اور دیگرکھیلوں میں مشغول دکھائی دیتے ہیں ۔سکیورٹی فوررسز کی جانبراوں سال جنوری سے اب تک پاک افغان سرحد کے داخلی اور قریبی علاقوں میں مختلف کارروائیوں کے دوران منشیات کی بھاری مقدار بھی قبضے میں لی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…