لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر میں رواں سال بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم ہو ئی مگر ختم نہ ہو سکی، گردشی قرضہ 1600 ارب روپے ہو گیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق سال 2018ء بجلی کی پید اوار کے حوالے سے اچھا رہاجس کے دوران بجلی کی پید اوار میں مجموعی طور پر 20ہزار میگا واٹ اضافہ ہوا اور 25ہزار سے زائد صنعتوں کے لئے زیرو لوڈ شیڈنگ کر دی گئی۔ گردشی قرضے سے نمٹنے کے لئے پالیسی تیار ہو رہی ہے ۔ ملک میں بجلی کی پیداوار اور آبی ذخائر میں اضافے
کے لئےنیلم جہلم ڈیم کی تعمیر مکمل ہو گئی جبکہ دیا میر بھاشا ڈیم تعمیر کرنے کے لئےچیف جسٹس نے خصو صی فنڈز قائم کیا، گردشی قرضے1600ارب روپے ہو گئے جن کی ادائیگی نئی حکومت کے لئےبڑا چیلنج بن گئی ۔ ذرائع کے مطابق رواں سال بجلی کی 4980میگا واٹ ریکارڈ پید اوار ہوئی ، حکومت کی جانب سے نئے لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت شہروں میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دی گئی لیکن دیہی علاقوں کو ہائی لاسز قرار دے کروہاں 3سے 6گھنٹے یومیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی۔