اسلام آباد(این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے سوئی ناردرن، سوئی سدرن اور پی ایس او کے بورڈز کی تشکیل نو کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری پیٹرولیم کو 48 گھنٹوں میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرپیٹرولیم غلام سرورخان اور وزیر توانائی عمر ایوب خان نے پاور سیکٹر سے متعلق بریفنگ دی۔
اجلاس میں گیس بحران پر فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا اور ایل این جی کی 4 ماہ کی طلب اور گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پیش کیا گیا۔اجلاس میں ملک میں بجلی کے پیداواری منصوبوں، ایل این جی اور پیٹرولیم سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری دی اور ایل این جی کی قیمت پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سوئی ناردرن، سوئی سدرن اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے بورڈز کی تشکیل نو کا حکم دیا۔ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی نے توانائی بحران پر بنائی گئی فیکٹ فائینڈنگ رپورٹ مسترد کردی اور وزیراعظم نے سیکریٹری پیٹرولیم کو 48 گھنٹوں میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی گھریلو صارفین کو بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانے اور فرنس آئل امپورٹ کرنے پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ملک میں جاری گیس بحران پر وزیراعظم عمران خان نے سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کے ایم ڈیز کیخلاف انکوائری کا حکم دیا تھا جبکہ سوئی سدرن اور ناردرن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھی تحلیل کیا تھا۔ وزیراعظم نے چیئرپرسن اوگرا کی سربراہی میں گیس بحران پر کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وزیراعظم نے سوئی ناردرن، سوئی سدرن اور پی ایس او کے بورڈز کی تشکیل نو کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری پیٹرولیم کو 48 گھنٹوں میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔