بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کو سزا اس لئے دی کیونکہ ۔۔۔!!! احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے تفصیلی فیصلے میں ایسی وجہ بتا دی کہ ہنگامہ برپا ہوگیا،نیا پنڈورا باکس کھل گیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(وائس آف ایشیا) العزیزیہ ریفرنس کے تفصیلی فیصلے میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے معاشرے میں روز بروز بڑھتی بدعنوانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے اور اب اس کے خلاف سخت کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق العزیزیہ یا ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو

مجرم قرار دینے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کے لیے باعث تشویش ہے کہ بدعنوانی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ 2 دہائی میں یہ اپنے عروج تک پہنچ گئی ۔فیصلے میں کہا گیا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ سخت کارروائی کی جائے جو وقت کی اہم ضرورت ہے ، فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے جج نے اسے قومی احتساب آرڈیننس برائے سال 1999 کے تحت قرار دیا۔تاہم کچھ قانونی ماہرین نے اسے بہتر قرار نہیں دیا، اس ضمن میں ایک وکیل نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اسے غیر متعلق ظاہر کیا اور کہا کہ یہ ٹرائل کورٹ کا کام نہیں کہ دونوں فریقین کے دلائل سننے اور شواہد کا جائزہ لے کر معاملے کا فیصلہ کرنے کے بجائے اس طرح کی وضاحتیں پیش کرے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے معاملات کا از خود نوٹس لیے جانے پر کہا جاتا ہے کہ ان معاملات میں مداخلت ضروری تھی جس کے لیے انہوں نے پانی کے معاملے پر چیف جسٹس کے لیے گئے نوٹس کی مثال پیش کی کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تفصیلی فیصلے میں احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ ایک جانب بدعنوانی کے ذریعے دولت کے انبار لگائے جارہے ہیں دوسری جانب ایک طبقہ خطِ غربت سے اس قدر نیچے ہے کہ مٹی چاٹنے پر مجبور ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاشرے میں عدم مساوات کس قدر گہرائی سے جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ حکمران جن کے ہاتھوں میں ملک و قوم کی باگ دوڑ ہوتی ہے وہ بھی اپنا کام بہتر طورپر کرنے میں ناکام رہے اور بدعنوانی کے خاتمے کے بجائے ناجائز دولت کے حصول میں مصروف رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…