اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیو ایم کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں اہم پیشرفت ، پولیس نے مقتول رہنما کے گارڈ کو حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایم کیو ایم کے سابق رہنما علی رضا عابدی کو ان کے گھر سامنے نامعلوم قاتلوں نے فائرنگ کر کے جاں بحق کر دیا تھا ۔ علی رضا عابدی کے قتل کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ٹارگٹ کلرز دس سیکنڈ میں
گولیاں برسا کر فرار ہو گئےتھے۔ سی سی ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے،علی رضا عابدی فیکٹری سے جلدی نکلے تھے، پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے تھریٹ تھا۔پولیس کے مطابق علی رضا عابدی فیکٹری سے جلدی نکلے۔ ان کو فیملی کے ساتھ کھانے پر جانا تھا۔ ان کو پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے تھریٹ بھی تھا۔علی رضا عابدی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔ فوٹیج میں ملزموں کو واضح پر طور دیکھا جا سکتا ہے، ایک حملہ آور نے ہیلمٹ اور دوسرے نے ٹوپی پہنی ہوئی تھی۔ موٹر سائیکل سوار دو حملہ آوروں نے گاڑی کا تعاقب کیا۔ علی رضا عابدی کی گاڑی رکتے ہی ایک حملہ آور نے نیچے اتر کر انتہائی قریب سے گاڑی پر 3 فائر کئے۔پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ کے موقع پر گارڈز نے جوابی کارروائی نہیں کی جس پر شک کی بنیاد پر علی رضا عابدی کے گارڈ کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول کے فرانزک معائنے سے پتہ چل سکے گا کہ واردات میں استعمال ہونیوالا ہتھیار کسی اور واردات میں بھی استعمال ہوا ہے یا نہیں، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے قاتلوں کی نشاندہی میں بھی اہم پیشرفت ہوئی ہے اور اس حوالے سے پولیس ملزمان کے قریب پہنچ چکی ہے۔