کراچی(نیوزڈیسک)علی رضا عابدی کو تین سے چار گولیاں ماری گئیں، گولیاں سر اور گردن میں لگیں،علی رضا عابدی نے این اے 243سے عمران خان کیخلاف الیکشن لڑا تھا، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی کے ان کے گھر کے قریب قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کے بعد کراچی میں حالات کشیدہ،فاروق ستاربھی ہسپتال پہنچ گئے،علی رضا عابدی کے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے کے بعد کراچی میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں، ایم کیو ایم کے کارکنوں کی جانب سے شدید احتجاج کیاجارہاہے
جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار ہسپتال پہنچ گئے ہیں، حکومت نے واقعے کے ذمہ داروں کو فوری طورپر گرفتارکرنے کے احکامات جاری کردیئے،واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا لگ رہاہے اور حملہ آور علی رضاعابدی کے انتظارمیں پہلے سے موجود تھے اور منصوبہ بندی کے تحت علی رضا عابدی کو قتل کیاگیا،کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے واقعے میں متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی پر نامعلو م مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدیدزخمی ہوگئے ، انہیں فوری طو ر پر طبی امداد کے لئے جناح ہسپتال منتقل کردیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے،پولیس کے مطابق علی رضا عابدی پر فائرنگ ان کے گھر کے باہرگاڑی سے اترتے ہوئے کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ایم کیوایم پاکستان کے رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی پر کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ علی رضا عابدی پر فائرنگ خیابان غازی میں گھر کے باہر کی گئی ، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واقعے کے فوری بعد انہیں طبی امداد کیلئے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ انتقال کرگئے ،پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ۔ڈی آئی جی ساؤتھ پولیس کے مطابق علی رضا عابدی پرحملہ ٹارگٹڈ کارروائی لگتا ہے ۔ان پر فائرنگ گھر پرداخل ہونے کے دوران کی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں وہاں موجود ایک اور شخص بھی زخمی ہوگیا۔