اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس نے سرکاری ملازمین سے ہمدردی کی نئی مثال قائم کردی۔ اپنی تنخواہ اس وقت وصول کرتے ہیں جب ملک بھر کے سرکاری ملازمین کو تنخواہ مل جاتی ہے ۔روزنامہ دنیا کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے علاوہ آج تک کسی جج نے اہل پاکستان سے ہمدردی کا اظہار اس طرح سے نہیں کیا ۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے بطور چیف جسٹس پاکستان سائلین کی دادرسی کے لیے 16،16گھنٹے کیسز کی سماعت کی اور سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے دن رات عدالتیں لگائیں لیکن یہ بات شاید کسی
کو معلوم نہیں کہ چیف جسٹس اپنی تنخواہ کب وصول کرتے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار جب چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے تو انہوں نے آڈیٹرجنرل پاکستان کو کہاکہ جب پورے پاکستان کے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں ان کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوجائیں تو اس کے بعد انہیں تنخواہ دی جائے ۔ اس دن کے بعد سے ہر مہینے آڈیٹرجنرل پاکستان ایک لیٹر سپریم کورٹ میں جمع کرواتے ہیں جس میں تمام اداروں کو تنخواہیں ادا کرنے سے متعلق بیان لکھاہوتا ہے ،جس کے بعد چیف جسٹس اپنی تنخواہ وصول کرتے ہیں ۔