اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ سننے کیلئے سابق وزیر اعظم نوازشریف مری سے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ، وہ اس وقت عباس آفریدی کے فارم ہاﺅس پر موجود ہیں جہاں و ہ عدالت جانے سے قبل وکلاءسے مشاور ت کر رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ نوازشریف کے ریفرنسز کی عدالت میں 188 سماعتیں ہوئیں جس میں 22 گواہ پیش ہوئے جبکہ نوازشریف ان میں سے 136 سماعتوں میں پیش ہوئے ۔
دریں اثنا اس سے قبل گزشتہ روزسابق وزیر اعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے درمیان طویل ملاقات کے دوران احتساب عدالت کےممکنہ فیصلے اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی اور دونوں نے اتفاق کیا کہ سویلین بالادستی پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق شریف برادران کی منسٹر انکلیو میں دونوں رہنماوں کے درمیان دو گھنٹے تک ملاقات جاری رہی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں پر غور کیا گیا اور احتساب عدالت کے کسی بھی ممکنہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف برداران نے اتفاق کیا کہ احتساب عدالت کا جو بھی فیصلہ آیا اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے اور فیصلہ خلاف آنے پر ابتدائی مرحلے میں پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آئندہ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو اپویشن لیڈر کے چیمبر میں چائے پر مدعو کیا جائے گا اور اپویشن جماعتوں کی مشاورت سے متفقہ حکمت عملی طے کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 30دسمبر سے ورکرز کنونشن لاہور سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا جائے گا اور عوام و پارٹی کارکنوں کو کسی بھی صورتحال کے لیے فعال کیا جائے گا جب کہ پارٹی کا ایڈوائزری بورڈ مشاورت سے آئندہ فیصلے کرے گا۔