بیجنگ(آن لائن)چین نے کہا ہے کہ قونصلیٹ حملے سے پاک چین تعلقات متاثر نہیں ہوں گے‘ دونوں اطراف عوام ‘حکومتوں نے باہمی اعتماد سے ثابت کر دیا اس دوستی کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا ‘حملے میں ملوث افراد ‘تنظیم کیخلاف پاکستان کی کاروائی اطمینان بخش تھی ۔بدھ کو ترجمان چینی محکمہ خارجہ جینگ شوانگ نے بیجنگ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے سے پاک چین تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
حملے کے بعد دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کے باہمی اعتماد، تعاون اور دوستی کے بھرپور عملی مظاہرے نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے والی کوئی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حملے میں ملوث افراد اور تنظیموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی اور چینی اداروں، افراد اور سی پیک کی سکیورٹی مزید مستحکم کرنے کا یقین دلایا ہے۔چین نے پاکستانی پولیس کو فوری اور فیصلہ کن کارروائی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی ہلاکت پر افسوس ہے۔ترجمان چینی وزارت خارجہ کے مطابق قونصل خانے کے حکام نے اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور انہیں اعزازی رقم بھی دی جبکہ چینی قونصل جنرل نے بھی تعزیتی پیغام کیساتھ مرنے والوں کے لواحقین کو اعزازی رقم بھجوائی۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں چینی باشندوں نے متاثرین کے لیے امدادی رقوم دی ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس عملی مظاہرے سے ایک بار پھر ثابت ہوا ہے کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندروں سے گہری اور ہر موسم کے اسٹریٹجک پارٹنرز کے اعزاز کی مستحق ہے۔واضح رہے کہ 3 دہشت گردوں نے 23 نومبر کی صبح کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی تھی۔
جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کرکے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کرلیا۔دوسری جانب کارروائی میں 2 پولیس اہلکار اے ایس آئی اشرف داؤد اور پولیس کانسٹیبل عامر خان شہید جبکہ ایک سکیورٹی گارڈ جمن خان زخمی بھی ہوا تھا۔حملے کے وقت قونصل خانے میں 21 چینی شہری موجود تھے، جو بالکل محفوظ رہے۔اس واقعے کے بعد چینی شہریوں نے سندھ پولیس کے شہید اہلکاروں کے لیے فنڈ ریزنگ مہم کا بھی آغاز کیا تھا۔