اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں پاکستانیوں سے اچھا سلوک نہیں ہوتا۔ مسلمان اس وقت بے حس اور یتیم ہو گیا ہے۔مسلمانوں کی وسائل پر کوئی اور مزے کر رہا ہے جب کہ فیصلے کوئی اور کر رہا ہے۔لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ہم نے مسلمان کی عزت اور غیرت پر سودے بازی نہیں کرنی۔وفاقی وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی اسلامی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش سے ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ویڈیو کے دوران وزیر مملکت شہریار آفریدی کو یہ کہتا ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔انہیں جیلوں میں ڈالا جاتا ہے،تنخواہیں نہیں دی جاتی۔اس حوالے سے ہماری درخواست ہے کہ آپ آگے جا کر بتائیں کہ اس معاملے پر ہم سخت ناراض ہیں یہ ختم ہونا چاہئیے۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ مثال کے طور پر میں ایک ڈرگ ڈیلر ہوں،ایک بزرگ کو عمرہ یا حج کے بہانے ٹکٹ اورویزا لے دوں اور اس کے سامان میں پاؤڈر بھی رکھ دوں تو اس بچارے کا سر قلم کر دیا جاتا ہے،لیکن اس بارے میں تحقیقات کیوں نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ سعودی جیلوں میں ایک بیرک میں 15بندوں کی جگہ ہے لیکن وہاں 200 بندوں کو رکھا جاتا ہے۔یہ میرے پاکستانیوں کی تذلیل ہے۔گوروں کو تو کوئی دیکھتا ہی نہیں ہے۔میرا پڑھا لکھا بچہ سعودی عرب جاتا ہے تو اس کی تنخواہ مشکل سے چار یا پانچ ہزار ریال ہوتی ہے لیکن اگر کوئی گوری چمڑی والے نالائق سعودی عرب جاتے ہیں تو ان کی تنخواہ 30,40 ہزار ریال ہوتی ہے۔شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم خود مسلمانوں کو کم تر ظاہر کر رہے ہیں۔ہم نے کسی سے کچھ نہیں مانگنا۔ ہمارا ایمان اللہ تعالی پر ہے ہم سعوی کو عزت دیں گے لیکن سعودی عرب سے کہیں کہ پاکستانیوں کو بھی گلے سے لگاؤ۔جیسے ہی یہ ویڈیو وائرل ہوئی سوشل میڈیا صارفین نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
.