پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال اور خرچ پر نظر کیسے رکھی جائیگی؟ چیف جسٹس نے عوام کی بڑی پریشانی حل کردی

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بلا امتیاز احتساب کے بغیر کوئی راستہ نہیں ‘ نیب قوانین میں بہتری کی گنجائش ہے ‘چیئرمین نیب کیساتھ رابطہ ہے انہیں بتاتے ہیں یہ چیزیں شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہیں‘ ڈیم فنڈ ریزنگ میں اوورسیز پاکستانیوں نے محبت کامظاہرہ کیا ۔منگل کو لندن میں نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عوام محنت کرکے ٹیکس دیتے ہیں۔

لوگوں کو پاکستان میں لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دے سکتے ۔انہوں نے کہا کہ پیسہ باہر کیوں اور کیسے چلا گیا، اس میں کوتاہی کس کی ہے، جواب وہی دے سکتے ہیں ،پیسہ واپس لانے کے لیے ہم نے بہت اقدامات اٹھائے ہیں اور ایف آئی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور فنانس ڈویژن اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں ۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان سے باہر بھیجا گیا پیسہ واپس لانے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کی سر براہی میں ٹیم بنا دی گئی ہے،جو اگلے ہفتے رپورٹ پیش کریگی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ نیب قوانین میں بہتری کی گنجائش ہے اور اس کے لیے مقننہ کو اقدامات اٹھانے ہوں گے ۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کیساتھ بھی رابطہ ہے اور انہیں زحمت بھی دیتے ہیں، انہیں بتاتے ہیں کہ یہ چیزیں شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر مجھے کسی غیر منصفانہ اقدام کا پتہ چلتا ہے تو اس پر تبصرہ ضرور کرتا ہوں ۔انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کیساتھ جو پروٹوکول سائن ہوا ہے، اس کے تحت پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بے انتہا معلومات ملی ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں جائیداد رکھنے والے افراد اپنی وضاحت پیش نہیں کر رہے تھے، میں نے برطانیہ میں جائیداد رکھنے والے 15 افراد کو منتخب کیا تھا، جن میں سے 7 افراد پیش ہوگئے اور اس حوالے سے مزید تحقیق ہو رہی ہے ۔جسٹس ثاقب نثار نے بلاامتیاز احتساب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ میں یہ نظر نہیں آتا کہ کون کس کی طرف ہے۔

ہمیں صرف قانون نظر آتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال اور خرچ پر نظر رکھنے کے لیے بینچ بنانے کا بھی سوچ رہے ہیں تاکہ یہ پیسے کسی اور مد میں بھی خرچ نہ کیے جاسکیں ۔چیف جسٹس نے ڈیم فنڈ ریزنگ کے تجربے کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پذیرائی ملی اور جو رقوم جوعطیات کی گئیں یہ بے مثال قدم ہے۔اس موقع پر انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی سراہا اور کہا کہ ڈیم فنڈ ریزنگ میں اوورسیز پاکستانیوں نے محبت کامظاہرہ کیا ۔واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار اِن دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں، جہاں وہ مختلف شہروں میں فنڈ ریزنگ تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…