اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی حکومت کے 100 دن مکمل۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو حکومت میں آنے کے بعد کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تاہم تحریک انصاف نے حکومت میں آنے سے پہلے عوام سے کیے ہوئے وعدوں کو پورا کرنے میں کمال کر دکھایا۔وزیراعظم عمران خان نے جب عہدہ سنبھالا تووزیراعظم ہاؤس میں نہ رہے یہاں تک کہ وہاں موجود قیمتی گاڑیاں اور بھینسیں تک نیلام کر دیں اور رقم قومی خزانے میں جمع کروا دی۔
عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان کیا اور اس کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا۔ تاریخ میں پہلی بار گورنر ہاؤس کو عوام کے لیے بھی کھولا گیا جہاں عوام ہر اتوار کو گورنر ہاؤس کی سیر کرتی ہے۔پہلی بار سرکاری افسران کے غیر ضروری غیر ملکی دوروں پر پابندی، وزراء اور افسران کے بیرون ملک سرکاری خرچ پر علاج پر بھی پابندی عائد کی گئی۔ حکومت نے کرپشن کے خلاف محاذ گرم رکھا۔ماضی کے حکمرانوں کی ساری شاہ خرچیاں بند کر کے سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی کر دی۔سرکاری افسران کے اخراجات میں بھی واضح کمی کر دی،غریبوں کے لیے50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر کام شروع کر دیا گیا اور اس کے لیے پالیسی بنانے کے بعد رجسٹریشن کا عمل بھی شروع کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نےعوام سے رابطے کے لیے بڑا قدم اٹھایا۔قبضہ مافیا کے خلاف شکایات پر سخت ایکشن لیا۔وزیر مواصلات نے موٹروے اور ہائی ویز پر سفر کرنا آسان بنا دیا۔12 ہزار کلو میٹر شاہراہ کی مکمل تفصیل ایک ایپ پر دستیاب کر دی گئی۔اس کے علاوہ کھلے آسمان تلے سونے والے افراد کو پہلے پر چھت اور کھانا فراہم کیا گیا۔حکومت کی طرف سے بے گھر افراد کو کھانے کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے جب کہ بے گھر افراد کے لیے خیمے بھی لگائے گئے۔ عوام کی اکثریت وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کیے گئے اب تک کے اقدامات پر مطمئن نظر آتی ہے۔تاہم مخالفین ان کی پالیسیوں سے ناخوش ہیں اور انہیں مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔