لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک)شہید ایس پی طاہر داڑو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کافی مقبول ہو گئی ہے جس میں وہ پی ٹی ایم کے مظاہرین کو سمجھا رہے ہیں پاکستان کو دہشتگردی کے سنگین خطرات لاحق ہیں اور ان کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ افغانستان ،بھارت ، سی آئی اے اور را شامل ہیں ۔ شہید ایس پی نے ویڈیو پیغام میں مظاہرین کو سمجھا یا ہے کہ پاکستان کیخلاف گھنائونی سازشوں میں
خاص کر پشاور شہر میںعالمی دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان ، سی آئی اے اور’ را‘ ملوث ہیں ۔ شہید نے گفتگو میں پی ٹی ایم کے لوگوں کو مزید سمجھایا کہ آپ لوگ میری بات کو سمجھنے کی کوشش کریں پاکستان اور خاص طور پر پشاور میں عالمی سطح پر سازشوں کا جال بچھایا جارہے ہے ۔ پولیس اور مجھے دشمنوں کی جانب سے سنگین دھمکیا ں بھی دی جارہی ہیں اور ہم پولیس والے دھمکیوں کا براہ راست سامنا کر رہے ہیں۔دوسری جانب طاہر داڑو کی میت تاخیر سے حوالگی کیوں کی گئی ، اندرکا قصہ سامنے آگیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک افغان مذاکرات میں امتیاز وزیر نامی شخص افغان حکام کی قیادت کر رہا تھا ۔ مذاکرات کرنے والے شخص امتیاز وزیر کا رویہ کافی جارحانہ تھا اور وہ اس بات پر بضد تھا کہ طاہر داڑو کی میت صرف منظور پشتین کے حوالے کی جائے ۔ محسن داڑو اور امتیاز وزیر کی آپس میں تقریباً 10منٹ تک گفتگو کا سلسلہ چلا ۔ اس معاملے پر ذرائع کا کہنا تھا کہ امتیاز وزیر اور محسن داڑو پہلے ایک دوسرے واقف لگ رہے تھے ۔ محسن داڑو نے امتیاز وزیر کو راضی کیا کہ میت عمائدین کے حوالے کر دی جائے گی ۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ امتیاز وزیر اس وقت افغانستان کے شہر کابل میں فائیو سٹار ہوٹل میں رہ رہا ہے ۔ تاہم اسے افغان صدر اشرف غنی کا قریبی ساتھی سمجھا جارہا ہے ۔ امتیاز کا تعلق سپیم وام ششی خیل کے علاقے سے ہے ۔ امتیاز وزیر 2013ء میں پاکستان آیا تھا اس نے اے این پی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑاتھا ۔