پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے کن کا ہاتھ ہے؟ شہید طاہر داوڑ پی ٹی ایم مظاہرین کو کیا سمجھاتے رہے؟ ویڈیو وائرل

16  ‬‮نومبر‬‮  2018

لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک)شہید ایس پی طاہر داڑو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کافی مقبول ہو گئی ہے جس میں وہ پی ٹی ایم کے مظاہرین کو سمجھا رہے ہیں پاکستان کو دہشتگردی کے سنگین خطرات لاحق ہیں اور ان کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ افغانستان ،بھارت ، سی آئی اے اور را شامل ہیں ۔ شہید ایس پی نے ویڈیو پیغام میں مظاہرین کو سمجھا یا ہے کہ پاکستان کیخلاف گھنائونی سازشوں میں

خاص کر پشاور شہر میںعالمی دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان ، سی آئی اے اور’ را‘ ملوث ہیں ۔ شہید نے گفتگو میں پی ٹی ایم کے لوگوں کو مزید سمجھایا کہ آپ لوگ میری بات کو سمجھنے کی کوشش کریں پاکستان اور خاص طور پر پشاور میں عالمی سطح پر سازشوں کا جال بچھایا جارہے ہے ۔ پولیس اور مجھے دشمنوں کی جانب سے سنگین دھمکیا ں بھی دی جارہی ہیں اور ہم پولیس والے دھمکیوں کا براہ راست سامنا کر رہے ہیں۔دوسری جانب طاہر داڑو کی میت تاخیر سے حوالگی کیوں کی گئی ، اندرکا قصہ سامنے آگیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک افغان مذاکرات میں امتیاز وزیر نامی شخص افغان حکام کی قیادت کر رہا تھا ۔ مذاکرات کرنے والے شخص امتیاز وزیر کا رویہ کافی جارحانہ تھا اور وہ اس بات پر بضد تھا کہ طاہر داڑو کی میت صرف منظور پشتین کے حوالے کی جائے ۔ محسن داڑو اور امتیاز وزیر کی آپس میں تقریباً 10منٹ تک گفتگو کا سلسلہ چلا ۔ اس معاملے پر ذرائع کا کہنا تھا کہ امتیاز وزیر اور محسن داڑو پہلے ایک دوسرے واقف لگ رہے تھے ۔ محسن داڑو نے امتیاز وزیر کو راضی کیا کہ میت عمائدین کے حوالے کر دی جائے گی ۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ امتیاز وزیر اس وقت افغانستان کے شہر کابل میں فائیو سٹار ہوٹل میں رہ رہا ہے ۔ تاہم اسے افغان صدر اشرف غنی کا قریبی ساتھی سمجھا جارہا ہے ۔ امتیاز کا تعلق سپیم وام ششی خیل کے علاقے سے ہے ۔ امتیاز وزیر 2013ء میں پاکستان آیا تھا اس نے اے این پی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑاتھا ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…