جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

پاکستان قانون کے مطابق چلانا ہے یا۔۔چیف جسٹس نہیں عدالت ہدایات دیتی ہے، ہم بھی عدالت ہیں،چیف جسٹس کے بلانے پر اٹارنی جنرل لاہورچلے گئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سخت برہم، کیا ریمارکس دے دئیے؟

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آ ئی این پی ) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ٹی ایل پی کے نومبر 2017 میں فیض آباد دھرنے کے معاملے پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کی غیرموجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر حکومت اس کیس کو نہیں چلانا چاہتی تو عدالت کو بتا دے،اسے دفن کر دیں،بتایا جائے پاکستان کو فعال ریاست بنانا ہے،

اسے قانون کے ذریعے چلانا ہے یا اسٹریٹ پاور سے؟۔ جمعہ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کے روبرو کہا کہ اٹارنی جنرل موجود نہیں، لہذا سماعت ملتوی کر دی جائے۔جسٹس فائز عیسی نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کدھر ہیں؟ ان کی مرضی ہے آئیں یا نہ آئیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے آگاہ کیا کہ اٹارنی جنرل لاہور میں ہیں، انہیں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت دی تھی کہ کچھ کیسز کے سلسلے میں وہاں آئیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ چیف جسٹس نہیں عدالت ہدایات دیتی ہے، ہم بھی تو عدالت ہیں اور یہ تاریخ بھی اٹارنی جنرل کی خواہش پر دی تھی ۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیض آباد دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان بند ہو گیا، اس سے اہم کیس کیا ہو سکتا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے استفسار کیا یہ مذاق نہیں ہے، اٹارنی جنرل کو تنخواہ کون دیتا ہے؟،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کو عوام کے ٹیکس سے تنخواہ ملتی ہے۔جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ ٹیکس سے تنخواہ ملتی ہے تو وہ جوابدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر حکومت اس کیس کو نہیں چلانا چاہتی تو عدالت کو بتا دے، اسے دفن کر دیں’۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے مزید ریمارکس دیئے کہ ‘بتایا جائے پاکستان کو فعال ریاست بنانا ہے، اسے قانون کے ذریعے چلانا ہے یا اسٹریٹ پاور سے؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…