سرکاری اشتہارات پر حکومتی کنٹرول ختم ،اب کس سسٹم کے تحت اشتہارات کی تقسیم ہوگی؟ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ،بڑے فیصلے کرلئے گئے

12  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے میڈیا ہاؤسز کے بقایات کی فوری ادائیگی کی ہدایت کردی ہے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ہم اشتہارات کے سیاسی فوائد کے حق میں نہیں ٗاشتہارات پر حکومتی کنٹرول ختم کررہے ہیں ٗ اشتہارات میرٹ سسٹم کے ذریعے تقسیم ہونگے ٗ وزیر اعظم کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کی ادائیگیوں کا فیصلہ اہم ہے ٗ میڈیا انڈسٹری پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ٗ

ادائیگیوں کے نتیجے میں میڈیا ورکرز کو نکالنے کا سلسلہ روکنے میں مدد ملے گی ۔پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت میڈیا سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین ، وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی ، وفاقی سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل ، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان ، صوبائی وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات اور بلوچستان سے ڈی جی پی آر سمیت متعلقہ سیکرٹری انفارمیشن شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے میڈیا کے بقایا جات فوری ادا کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین نے بتایا کہ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ میڈیا کے بقایا جات کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان کی اہمیت اس لئے ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے میڈیا سے لوگوں کو نکالا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمٹمنٹ تھی کہ لوگوں کو روزگار دینگے، بیروزگاری سے بچنا ہمارا مقصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فوری ریلیف کے طور پر وزیراعظم کی ہدایت پر فیصلہ کیا ہے کہ تینوں صوبوں اور وفاق میں میڈیا کے بقایا جات کلیئر کرنے کا پراسیس شروع کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے جس طریقے سے اشتہارات کو ایک بطور اپنے سیاسی ہتھیار کے طورپر استعما ل کیا ہم اس کے حامی نہیں ہیں اور اس وقت میڈیا میں جو افرا تفری نظر آرہی ہے

اس کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ پچھلی حکومت نے میڈیا کے ساتھ اشتہاری بازی کو ایک سیاسی ہتھیار کے طورپر استعمال کیا جس کی وجہ سے ایک پورے کا پورے میڈیا بزنس متاثر ہوا ۔انہوں نے کہاکہ ہم میڈیا پالیسی میں توازن واپس لیکر لائیں گے ٗکوئی بھی حکومت اس طرح کی اشتہاربازی کا سوچھ بھی نہیں سکتی جس طرح پچھلی حکومت نے کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں ہم نے پہلی بار سرکاری میڈیا پر سنسر شپ ختم کر دی

اسی طرح ہم اشتہارات کے اوپر حکومت کا کنٹرول ختم کررہے ہیں اور ہم پراسیس بنا رہے ہیں جس کے ذریعے سرکاری اشتہارات وہ صرف حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہونگے بلکہ وہ ایک میرٹ سسٹم کے ذریعے تقسیم کئے جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ اس فوری ریلیف سے میڈیا کے بڑے گروپس کے اندر ورکرز کو نکالے جانے کا سلسلہ فوری طورپر روکا جائیگا اور ہماری کوشش ہے کہ ورکز اور میڈیا کے ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ کیا جاسکے اور ہماری میڈیا پالیسی انشاء اللہ عام صحافی کے ساتھ کندھا سے کندھا ملا کر کھڑا ہونا ہوگی ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…