لاہور( این این آئی)حکومت اور اس کی اتحادی جماعت (ق) لیگ میں گلے شکوؤں کی ویڈیو لیک ہو گئی ، سپیکر چوہدری پرویز الٰہی اور (ق) لیگ کے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے ملاقات کیلئے آنیوالے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین کو گورنر پنجاب چوہدری سرور کی شکایت کرتے ہوئے انہیں کنٹرول کرنے کی درخواست کر دی تاہم وضاحتی پریس کانفرنس کے بعد چوہدری محمد سرور اور
چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں ساتھ چلنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ گورنر پنجاب نے طارق بشیر چیمہ کے تحفظات بھی دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما و سپیکر چوہدری پرویز الٰہی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر بھی موجود تھے ۔ملاقات کی سامنے آنے والی ویڈیو میں حافظ عمار یاسر کو سنا جا سکتا ہے جو قومی اسمبلی میں رانا ثنا اللہ کی جانب سے جہانگیر ترین اور علیم خان پر تنقید کا ذکر کر رہے ہیں۔ طارق بشیر چیمہ کہتے ہیں کہ حمزہ یہاں کیا کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی پرویز الٰہی کہتے ہیں کہ وہ میرے یا خان صاحب پر حملہ کر رہا ہے اور خان صاحب پر کم اور میرے اوپر زیادہ حملے کرتا ہے ۔ ٹی وی چینلز پر چلنے والی ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ طارق بشیر چیمہ جہانگیر ترین کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سرور کو کنٹرول کریں ، جبکہ پرویز الٰہی بھی ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے ایسے ہی الفاظ ادا کرتے ہیں ۔طارق بشیر چیمہ کہتے ہیں کہ اس نے (چوہدری سرور) آپ کے وزیر اعلیٰ کو نہیں چلنے دینا ۔نجی ٹی وی پر ویڈیو چلنے کے بعد
چوہدری پرویز الہی کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس بلائی گئی جس میں انہوں نے معاملے کی وضاحت کی ۔ ویڈیو منظر عام پرآنے کے بعد گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں سارے معاملے پر گفتگو کی گئی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مل کر چلنے اور پنجاب حکومت کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ چوہدری محمد سرور نے
طارق بشیر چیمہ کے تحفظات بھی دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ علاوہ ازیں طارق بشیر چیمہ نے بھی لیک ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری محمد سرور میرے حلقے میں مداخلت کرتے ہیں تو دوسروں کے حلقوں میں بھی کرتے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو نہ چلنے دینے کی کوئی بات نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور سے شکوہ ضرور ہے
اور اس حد تک ہے کہ وہ میرے حلقے میں مداخلت کرتے ہیں اور میں نے انہیں دو چار مرتبہ باور بھی کرانے کی کوشش کی ہے ۔وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پنجاب میں طاقت کا سرچشمہ عثمان بزدار ہیں، کابینہ کے تمام وزرا ء ان کے شانہ بشانہ کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سارا دن ایک دوسرے کے حوالے سے بات چیت ہوتی رہتی ہے، لوگ اپنے سینئرز کے ساتھ بات کرتے ہیں، طارق بشیر چیمہ نے چھوٹی سی بات کی، ان کا بات کرنے کا اپنا انداز ہے،
اس چیز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلانا کوئی اچھی پریکٹس نہیں۔فیاض الحسن کا کہنا تھا کہ میاں بیوی اور فیملی میں بھی ایک دوسرے کے حوالے سے گلے شکوے ہوتے ہیں، اس کی آڈیو بناکر چلانا کوئی طریقہ نہیں، ایک دوسرے سے اختلافات ہوتے ہیں جو چھوٹی چھوٹی چیزیں ہوتی ہیں، تبصرہ کرنے پر اتنی بڑی بات نہیں ہوگئی، اس سے ایسا کوئی تاثر نہیں کہ حکومت کمزور ہوگئی یا وزیراعلی کمزور ہوگئے ہیں، عثمان بزدار ایک مضبوط اتھارٹی ہیں اور اس میں کوئی تنازعہ نہیں۔دریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ
گورنر پنجاب چودھری سرور سے ان کے دیرینہ اور بہت اچھے تعلقات ہیں، کسی بھی پارٹی اور اتحاد کے رہنماؤں کی میٹنگز میں گلے شکوے معمول کی بات ہے، میری چودھری سرور سے بات بھی ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ طارق بشیر چیمہ کھرے آدمی ہیں اور کھل کر بات کرتے ہیں۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر بھی موجود تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی سے ہمارا اتحاد احسن طور پر چل رہا ہے، جہانگیر ترین سے ملاقات میں سینیٹ الیکشن کے
حوالے سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے اپنے انتخابی حلقہ میں مداخلت کے حوالہ سے دیرینہ گلہ کا اظہار کیا اور گھر میں بیٹھ کر اپنے اتحادی رہنما سے یہ شکوہ کوئی ایسی غیرمعمولی بات نہیں تھی جس کو ایشو بنانے کی کوشش کی گئی، میٹنگ کی اندرونی بات کو اس طرح نہیں اچھالنا چاہئے کیونکہ پارٹی میٹنگز میں ارکان اسمبلی کھل کر اپنی شکایات اور مسائل کا اظہار کرتے ہیں جن کو پارٹی قیادت کی جانب سے حل بھی کیا جاتا ہے اگر ایسا نہ ہو تو اس کا اثر سیکرٹ بیلٹ پر پڑتا ہے، الیکشن سے پہلے ووٹروں کی جانب سے گلے شکوے ہم سے بھی کئے جاتے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ گورنر چودھری سرور اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار دونوں کو پی ٹی آئی کے سربراہ وزیراعظم عمران خان نے نامزد کیا ہے،
ان سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں، سیاسی جماعتوں اور اتحادیوں میں گلے شکوے اور تحفظات ہوتے ہیں جو دور بھی ہوتے رہتے ہیں، ہم وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا نیک نیتی سے اور بھرپور ساتھ دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار بہت اچھا کام کر رہے ہیں، ہمارے اور پی ٹی آئی کے ارکان ان کا مکمل ساتھ دے رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اپوزیشن کو مشترکہ طور پر فیس کرنا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے آج کی میٹنگ کے حوالے سے کہا کہ پنجاب میں دس سال سناٹا رہاہے کسی کو حکمران جماعت کی میٹنگز میں گلے شکوے تو کیا بات کرنے کی بھی جرأت نہیں ہوتی تھی کیونکہ شہبازشریف کے مائنڈ کرنے پر پولیس اختلاف کرنے والے کے گھر پہنچ جاتی تھی لیکن ہم نے ہمیشہ اپنے ووٹروں اور ساتھیوں کے ہر گلہ شکوہ اور تنقید کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا ہے۔