کراچی (وائس آف ایشیا)لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ پاک فوج کی تحویل میں ہے جبکہ پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وار کے مرکزی کرداری عزیز بلوچ کی پیشی کے لیے والدہ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز میں پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ لیاری کا گینگسٹر عزیر بلوچ پاک فوج کی تحویل میں ہے۔اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے عدالت میں کیس کی تفتیشی رپورٹ اور جواب جمع کروایا گیا۔ پیش کی گئی رپورٹ میں پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عزیر بلوچ کو 11 اپریل سال 2017 میں پاک فوج کے حوالے کیا گیا، ساری کارروائی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئی، جہاں عزیر بلوچ کو میجر رینک کے افسر کے حوالے کیا تھا۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود عزیر بلوچ کی والدہ اور درخواست گزار رضیہ بیگم کا کہنا تھا جنوری سال 2016 میں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی، اب تک ملزم کے خلاف چالیس سے زائد مقدمات میں چالان پیش کیا گیا. ملزم کو 12 اپریل 2017 ء کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، والدہ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ عزیر بلوچ کو لاپتا کر دیا گیا ہے، عدالت سے اپیل کرتی ہوں کہ اسے پیش کرنے کا حکم دیا جائے، جس پر اے آئی جی لیگل، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت طلب کی، جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔