لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) آسیہ بی بی کے وکیل کا ملک چھوڑنے کا فیصلہ ،نجی ٹی وی کے مطابق آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کا کہنا ہے کہ میری زندگی کو خطرہ ہے اس لیے میں نے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سیف الملوک کا کہنا ہے کہ اگر آرمی انہیں سیکورٹی فراہم کرے تو وہ آسیہ بی بی کیس کے خلاف دائر کی گئی نظر ثانی کی اپیل میں پاکستان واپس آئیں گے اور آسیہ بی بی کی نمائندگی کریں گے۔
آسیہ بی بی کے وکیل کا مزید کہنا ہے کہ میرے اہل خانہ کی جان کو بھی شدید خطرات ہیں اس لیے وفاقی حکومت انہیں سیکورٹی فراہم کرے۔دریں اثناء یورپ روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے 62 سالہ وکیل کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں میرا پاکستان میں رہنا نا ممکن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے آسیہ بی بی کے لیے مزید قانونی جنگ لڑنی ہے اور ایسے میں ان کا زندہ رہنا بہت ضروری ہے۔جب سیف الملوک سے مذہبی جماعتوں کے شور شرابے کے بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ یہ حالات بدقسمت ضرور ہیں لیکن غیر متوقع نہیں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں دکھ کی بات ہماری حکومت کا ردِ عمل ہے جو ملک کی سب سے بڑی عدالت کے حکم کی تعمیل میں ناکام ہوئی، تاہم انصاف کے لیے جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔آسیہ بی بی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ قید میں رہیں یا پھر زندگی کو لاحق خطرات میں آزاد رہیں، ان کی زندگی اپیل کا فیصلہ آنے تک ایک جیسی ہی رہے گی۔خیال رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے 8 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ 31 اکتوبر کو سناتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر آسیہ بی بی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔