منگل‬‮ ، 11 مارچ‬‮ 2025 

شیخ رشید اور چیف کمرشل منیجر ریلوے حنیف گل / خاور مانیکا اورکپتن کے ڈی پی او رضوان گوندل کے تنازعات ،اصل میں ہوا کیا؟عمران خان کو سب سے بڑا خطرہ کس سے ہے؟صدر کون منتخب ہوگا؟اپوزیشن متحد کیوں نہیں ہورہی؟ جاوید چودھری کا تجزیہ، حیرت انگیز انکشافات‎

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صدر ایوب خان جب صرف کمانڈران چیف تھے تو وہ چین سموکر ہوتے تھے‘ صبح اٹھتے وقت انہیں سگریٹ چاہیے ہوتا تھا‘وہ دن میں دو پیکٹ پیتے تھے‘ ایک صبح ان کا اردلی سگریٹ نہ لا سکا ‘ایوب خان نے اسے گدھا کہہ دیا‘ اردلی بنگالی تھا اور عزت نفس کا مالک تھا، اس نے ایوب خان کو پلٹ کر جواب دیا‘ صاحب آپ اگر اپنی زبان کنٹرول نہیں کر سکتے تو اتنی بڑی آرمی کیسے کنٹرول کریں گے‘ یہ بات سیدھی ایوب خان کے دل میں لگی‘

انہوں نے اس کے بعد پوری زندگی سگریٹ پیا اور نہ کسی کو برا بھلا کہا‘ وہ یحییٰ خان‘ شیخ مجیب الرحمن اور بھٹو جیسے مخالفین کا ذکر بھی آپ‘ جناب اور صاحب کے ساتھ کرتے تھے۔ گورننس اور مینجمنٹ دونوں کا تعلق زبان کے ساتھ ہوتا ہے‘ آپ دوسروں کے ساتھ کس طرح بی ہیو اور کس طرح کمیونی کیٹ کرتے ہیں گورننس کا تعلق اس کے ساتھ ہوتا ہے‘ آپ اگر بی ہیوئیر یا کمیونی کیشن میں مار کھا جاتے ہیں تو آپ مکمل طور پر ناکام ہو جاتے ہیں خواہ آپ کتنے ہی سقراط یا کتنے ہی خلیفہ ہارون الرشید کیوں نہ ہوں اور ہماری نئی حکومت کو بار بار یہ چیلنج فیس کرنا پڑ رہا ہے‘ کل لاہور میں وزیر ریلوے شیخ رشید کو ریلوے کے چیف کمرشل منیجر کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا‘ شیخ رشید نے سی پیک کے کوآرڈی نیٹر اشفاق خٹک کو کہا‘ آپ مجھے رضیہ بٹ کے ناول نہ سنائیں‘ اشفاق خٹک وائس چانسلر رہے ہیں‘ یہ ہارورڈ یونیورسٹی کے ڈگری ہولڈر ہیں‘ چیف کمرشل منیجر حنیف گل نے شیخ رشید کو ٹوکا ‘ سر آپ کو سینئر لوگوں کے ساتھ عزت سے بات کرنی چاہیے‘ شیخ رشید نے انہیں شٹ اپ کہہ دیا‘ جواب میں حنیف گل نے وزیر کو شٹ اپ کہہ دیا اور دو سال کی چھٹی اپلائی کر دی‘ حنیف گل بھی ایم آئی ٹی اور برمنگھم یونیورسٹی کا انتہائی پڑھا لکھا 20ویں گریڈ کا افسر ہے‘ یہ بیس سال سے ریلوے میں ہے اور اس نے سی پیک کیلئے بھی ریلوے کا پراجیکٹ بنایا تھا‘ یہ ریلوے میں ہو رہا ہے‘ آج وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر پاکپتن کے ڈی پی او رضوان گوندل کا تبادلہ کر دیا گیا‘

ان کا جرم یہ تھا پولیس نے پیر غنی روڈ کے ناکے پر خاتون اول کے سابق خاوند خاور مانیکا کی گاڑی روکنے کی غلطی کر دی تھی‘ رضوان گوندل کو مانیکا صاحب کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے کا حکم دیا گیا‘ انہوں نے انکار کر دیا تو ان کا تبادلہ کر دیا گیا‘ یہ دو واقعات حکومت کی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں‘ کیا یہ لوگ اس طریقے سے سسٹم چلا سکیں گے‘ میرا خیال ہے نہیں‘ وزیراعظم عمران خان کو اپنے لوگوں کو روکنا ہوگا ورنہ حکومت 22 سال کی عزت 22 دنوں میں ضائع کر بیٹھے گی‘ ایسا کیوں ہو رہا ہے‘ یہ ہمارا آج کاایشو ہوگا جبکہ اپوزیشن نے خود کو متحدہ ثابت کرنے کا تیسرا موقع بھی ضائع کر دیا‘ یہ متفقہ صدارتی امیدوار پر متفق نہ ہو سکی‘ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن جبکہ باقی آدھی اپوزیشن نے مولانا فضل الرحمن کو صدارتی امیدوار بنا دیا‘ متحدہ اپوزیشن متحد کیوں نہیں ہو رہی؟ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…