لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کے بیان جو انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی بریفنگ میں دیا کہ عالمی طاقتیں الیکشن 2018ء کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں اور ان خطرات پر ان کیمرہ اجلاس میں بریفنگ دینے کو تیار ہیں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن
عوام کو اصل حقائق بتائیں کہ کون سی عالمی طاقتیں اس مکروہ سازش میں ملوث ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نگران حکومت اس پر فوری ایکشن لے اور چیف جسٹس بھی نوٹس لیں کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ انتخابی عمل میں فوج کو شریک کر کے اس کی ساکھ کو تباہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین لاکھ فوج کی نفری کو انتخابی ذمہ داریاں سونپنے سے عالمی طاقتوں کا دھاندلی کروا کے فوج کو براہ راست ملوث کرنے کا منصوبہ ہے، الیکشن کمیشن کا یہ کہنا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپوائی وغیرہ کی ذمہ داری بھی فوج کو دی جائے گی ماضی سے سبق نہ لینے کے مترادف ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ وہی سازشی طاقتیں اس وقت سیاسی جماعتوں میں بھی سرایت کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا، 2008ء میں بھی یہ سازش ہو چکی ہے جب امریکی نائب صدر جو بائیڈن، سابق وزیر خارجہ سینیٹر جان کیری اور سابق وزیر دفاع چک ہیگل لاہور میں ہمارے گھر چودھری پرویزالٰہی کے پاس آئے تھے اور واضح کہا تھا کہ اگر آپ کی پارٹی الیکشن جیتی تو امریکہ نتائج تسلیم نہیں کرے گا، میں نے اس سازش کا بیان تفصیل سے اپنی کتاب میں بھی کیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بیرونی طاقتیں پہلے بھی پاکستان کی سیاست میں ملوث رہی ہیں۔ساڑھے تین لاکھ فوج کی نفری کو انتخابی ذمہ داریاں سونپنے سے عالمی طاقتوں کا دھاندلی کروا کے فوج کو براہ راست ملوث کرنے کا منصوبہ ہے،