کالا باغ ڈیم پنجاب کوسرسبز وشاداب ،سندھ بنجر اور پختونخوا ڈبونے کا منصوبہ،کوئی مائی کا لعل کالا باغ ڈیم تعمیر نہیں کر سکتا،اسفندیا ر ولی نے کیس کی سماعت کرنے والے چیف جسٹس کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے بڑا مطالبہ کر دیا

6  جون‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں پنجاب اپنی بادشاہی اور دوسرے قوموں کو غلام بنانے کے درپے ہیں۔ کوئی مائی کا لعل کالا باغ ڈیم تعمیر نہیں کر سکتا ۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے بعض بد بخت سپریم کورٹ گئے ہیں مگر میں چیف جسٹس پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ تمام سٹیک ہولڈر ز کو بٹھا کر ڈیم کے نقصانات اور افادیت سے آگاہی حاصل کریں۔ کالا باغ ڈیم در اصل پنجاب کو

سرسبز وشاداب ،سندھ کو بنجر اور پختونخوا کو ڈبونے کا منصوبہ ہے ۔ وہ چارسدہ میں اے این پی کے انتخابی مہم کے آغاز کے حوالے سے ضلعی صدر بیرسٹر ارشد عبدا للہ کی طرف سے افطارڈنر کے موقع پر ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر این اے 24کے پارٹی ذمہ داران اور عہدیداروں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ اسفندیار ولی خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ جنر ل مشرف پر واضح کیا تھا کہ کالا باغ ڈیم اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے مگر ایک بار پھر کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی باتیں ہو رہی ہے مگر میں واضح الفاظ میں بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی مائی کا لعل کا لا باغ ڈیم تعمیر نہیں کر سکتا کیونکہ یہ منصوبہ پختونوں کو ڈبونے اور سندھ کو بنجر جبکہ پنجاب کو سر سبز و شاداب کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پنجاب کے محصوص سوچ کے لوگ وطن عزیز پر پنجاب کی بادشاہی اور دوسرے قوموں کو غلام بنانے کے درپے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبے بھی وفاق کے اکائی ہیں مگر پنجاب کو بالادست بنایا جا رہا ہے ۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ وہ پنجاب کے خلاف نہیں مگر پختونوں اور سندھیوں کی تباہی و بر بادی کی قیمت پر پنجاب کی ہریالی ہم کسی صورت بر داشت نہیں کر سکتے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کالا باغ

ڈیم کے حوالے سے کیس کی سماعت کر رہے ہیں مگر میں ان پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کالا باغ ڈیم کے نقصانات اور فوائد سے آگاہی حاصل کرنے کیلئے تمام صوبوں اور سٹیک ہولڈرز کو بٹھا دیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سوال اٹھایا کہ کالا باغ ڈیم کی بجائے بھاشا ڈیم اور منڈا ڈیم کی تعمیر پر کیوں خاموشی اختیار کی گئی ہے ۔ ۔اگر حکومت واقعی ڈیم بنانے میں مخلص ہے تو بھاشا ڈیم اور منڈا ڈیم کی تعمیر پر کام شروع کریں۔2013 کے الیکشن میں دیگر جماعتیں انتخابی مہم جبکہ ہم جناز ے اٹھا رہے تھے ۔ 2018 کے انتخابات میں ہمارا مقابلہ سیاسی جماعتوں سے نہیں حکومتوں سے ہے۔حکومت ختم ہوتی اتحادیوں نے ایک دوسرے پرالزامات لگانا شروع کر دئیے ہیں ۔اسفندیارولی خان نے کہا کہ اس بار خیبر پختونخوا کے ساتھ بلو چستان میں بھی اے این پی نمایاں کامیابی حاصل کریگی ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…