ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

غیر ملکی قبضے ،تسلط کے زیر سایہ زندگی بسر کرنیوالوں کو آزادی ، انصاف کی فراہمی سے انکار کرکے عالمی امن و استحکام کو فروغ نہیں دیا جاسکتا، ملیحہ لودھی

datetime 27  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک (این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ غیر ملکی قبضے اور تسلط کے زیر سایہ زندگی بسر کرنے والوں کو آزادی اور انصاف کی فراہمی سے انکار کرکے عالمی امن و استحکام کو فروغ نہیں دیا جاسکتا،مشرق وسطیٰ میں امن کی بنیاد مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر رکھی جاسکتی ہے،کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال خواہ کسی کی طرف سے ہو اور کہیں بھی ہو ۔

یہ ایک گھناؤنا،غیر قانونی اورقابل مذمت عمل ہے، مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام بڑی طاقتوں کی سیاست اور خطہ کے ممالک کے مفادات کے ٹکراؤ کا نتیجہ ہے جس کی بدولت خطے کے لاکھوں مکین مصائب کا شکار ہیں ، جب تک انسانی زندگی ،انسانی حقوق کا احترام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری نہیں کی جاتی غیر معمولی تباہی کی طرف دنیا کا سفر جاری رہے گا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل سفیر ملیحہ لودھی نے یہ بات سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے غیر ملکی قبضے اور تسلط کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کی بنیاد مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر رکھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلے کے ایک ریاستی حل کا سراب امن فراہم کرے گا نہ سلامتی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے کے دوران کسی اور قوم نے اس قدر ناانصافیوں کا سامنا نہیں کیا جس قدر ناانصافیوں کا سامنا فلسطینیوں نے کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ستر سال کے دوران ان کو ان کے مادر وطن اور گھروں سے نکال باہر کیا گیا، اسرائیلی فوج نے ان کے علاقوں پر قبضہ کرلیا اور اس انہیں ایسے حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا گیا جو نسلی تعصب سے مشابہ ہیں۔ پاکستانی مندوب نے غزہ میں گریٹ مارچ آف ریٹرن کے دوران اسرائیل کے ظالمانہ قبضے اور غاصبانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پرامن احتجاج کو قابض طاقت نے قتل گاہ میں تبدیل کردیا۔

اور نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کے مناظر کو پوری دنیا کے لوگوں نے ٹیلی ویژن سکرینوں پر دیکھا۔ ملیحہ لودھی نے یاد دلایا کہ 35 فلسطینی باشندوں جن میں 14 سال کے بچے بھی شامل تھے کو قتل کردیا گیا لیکن سلامتی کونسل نے ان واقعات کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ بھی نہیں کیا اور فلسطینیوں کی طرف سے ان کو انصاف فراہم کرنے کے مطالبے کو معذوری سے مسترد کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام بڑی طاقتوں کی سیاست اور خطہ کے ممالک کے مفادات کے ٹکراؤ کا نتیجہ ہے جس کی بدولت خطے کے لاکھوں مکین مصائب کا شکار ہیں اور یہ صورتحال ایک طویل عرصہ سے جاری ہے اور خطہ عدم استحکام کا شکار ہے جس نے بڑے پیمانے پر جنگ کے خطرات پیدا کردیئے ہیں، جنگ اور تشدد کی یہ آگ خطے میں مفادات کا ٹکراؤ پیدا کرکے اسے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے ایک بڑے خطرے میں تبدیل کرسکتی ہے۔

پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ جسے کچھ لوگ مسائل کا شکار خطہ قرار دیتے ہیں کے مسائل کا تجزیہ کرے۔ ان میں سے بہت سے مسائل غیر ملکی قبضے، مداخلت اور فلسطینیوں کی زمینوں کو اسرائیلی حدود میں شامل کرنے کا براہ راست نتیجہ ہیں۔ پاکستانی مندوب نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کی رپورٹس پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال خواہ کسی کی طرف سے ہو اور کہیں بھی ہو ۔

یہ ایک گھناؤنا،غیر قانونی اورقابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کے لئے او پی سی ڈبلیو کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کی تعیناتی کا خیرمقدم کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مشن حقائق کو سامنے لانے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم تمام متعلقہ فریقوں سے یہ اپیل بھی کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو اقوام متحدہ کے چارٹر سے اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہ رکھتا ہو، جب تک انسانی زندگی اور انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جاتا۔

اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری نہیں کی جاتی غیر معمولی تباہی کی طرف دنیا کا سفر جاری رہے گا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوارڈینیٹر نکولے ملادینوف نے غزہ سے لے کر شام اور یمن تک خطے کی صورتحال کو دھماکا خیز قرار دیا اور اس کی ذمہ داری بیرونی مداخلت پر عائد کی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو تباہی کے دہانے سے واپس لانے کے لئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، مشرق وسطیٰ میں لگی آگ نہ صرف دیگر علاقوں تک پھیل سکتی ہے بلکہ یہ پورے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کو آکسیجن کی فراہم کا مستقل ذریعہ بھی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…