اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مجھے جیل میں ڈالنا ہے ڈال دیں، کال دینے کی نوبت آتی ہے تو دی جانی چاہئے، کال باہر سے بھی آئے گی اور اندر سے بھی آئے گی، نواز شریف نے تحریک کے آخری مرحلے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق احتساب پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تحریک کے آخری مرحلے کا اعلان کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جہاں بھی ہوں گے ان کی آوازپر عوام نکلے گی،سب کہہ رہے ہیں کہ میری آواز پر لبیک کہیں گے۔ کال دینے کی نوبت آتی ہے تو کال دی جانی چاہیے،مجھے جیل میں ڈالنا ہے ڈال دیں،کال باہر سے بھی آئے گی اور اندر سے بھی آئے گی ۔ آصف زرداری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ رداری صاحب چیف منسٹری سے پہلے حلقوں سے ووٹ تولے لیں،ابھی تو زرداری صاحب نے 400،500 ووٹ لیے ہیں. سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کوبلوچستان اسمبلی،سینیٹ انتخابات کے واقعات کاازخودنوٹس لیناچاہیے.ورکرز نے بتایا کہ انہیں چھوڑا بھی رات کے اندھیرے میں گیا۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل ہمار ے ر ہنمائوں کیخلاف نیب کے بے بنیادمقدمات بنائے جارہے ہیں. نواز شریف نے کہا کہ نیب ہمارے رہنماو¿ں کو ہراساں کرنے کا ادارہ بن گیا ہے۔ورکرز نے بتایا کہ انہیں چھوڑا بھی رات کے اندھیرے میں گیا.لوگوں کو اٹھائے جانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ نیب قانون کونگراں حکومت کےدوران غیر موثر کردیا جائے.ہماراسیاسی کیریئرگواہ ہے کہ ہم نہ کبھی اپنے موقف سے ہٹے نہ کوئی یوٹرن لیا۔م جماعتوں کوانتخابات میں حصہ لینے کے مساوی مواقع دیے جانے چاہئیں۔گزشتہ روزچیف جسٹس پاکستان نے جو باتیں کیں ان کی تائید کرتے ہیں.انہوں نے کہا کہ یہ کسی مخصوص طبقے کا ملک نہیں سب کا ملک ہے.مجھے بیٹے
سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا.عمران خان نے اپنا جرم تسلیم کیا انھیں کچھ نہیں کہا گیا.چیرمین سینیٹ کیسے بنے،ووٹ بیچے گئے خریدے گئے،کیا کسی نےنوٹس لیا .بلوچستان میں جو کچھ ہوا،اس کا سپریم کورٹ نے نوٹس لیا؟لیناچاہیے تھا۔ احتساب عدالت کی پیشی پرپہلی د فعہ محمود اچکزئی اور حاصل برنجو بھی ان کے ہمراہ تھے۔محمود اچکزئی اور حاصل بزنجو کے ہمراہ ہونے پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے کرپشن کی ہوتی تو آج یہ لوگ ان کے ساتھ نہ ہوتے۔