لوگوں کو فیصلوں کا انتظار،چیف جسٹس دودھ کی کوالٹی چیک کر رہے ہیں،نوازشریف پھر عدلیہ پر برس پڑے

4  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد (سی پی پی) سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی ضرورت نہیں،سارا کام چیف جسٹس کے ہاتھ میں دے دینا چاہئے،لوگوں کو فیصلوں کا انتظار،چیف جسٹس دودھ کی کوالٹی چیک کر رہے ہیں، الیکشن کے التواکی گنجائش نہیں، کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں کیا جائیگا، مکروہ گیم میں نامی گرامی سیاستدان شامل ہیں، عمران خان نے زرداری کو بیماری قرار دیا اور کہا تھا کہ ہاتھ نہیں ملاوں گا، سیاستدان کا کوئی

اصول اور موقف ہونا چاہیے۔ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کے موقع پر نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے لیے پہنچے۔سماعت سے قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگوکر تے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں میں ہونیوالی تبدیلیاں مشکوک ہیں، چیئرمین سینیٹ مشکوک شخص کو بنا دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اندرکی کہانی نہیں جانتالیکن زرداری جوکام کررہے ہیں وہ شرمناک ہے۔ عمران خان بتائیں کیاانکے لوگوں نے ڈپٹی چیئرمین کیلیے تیرکے نشان پرمہرنہیں لگائی۔نواز شریف نے مزید کہا کہ عمران خان بتائیں کیا ان کے لوگوں نے ڈپٹی چیئرمین کے لیے تیر کے نشان پر مہر نہیں لگائی، اندر کی کہانی نہیں جانتا لیکن زرداری جو کام کر رہے ہیں وہ شرمناک ہے۔سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا ہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات کے حوالے سے وزیراعظم سے بات نہیں ہوئی، ہوئی تو آگاہ کروں گا۔نوازشریف کا کہنا ہے کہ مجھے بیمار اہلیہ کی عیادت کے لیے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ مشاورت کے لیے میرا اہلیہ کے پاس ہونا ضروری ہے۔ایک صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا کہ جج صاحب نے کہا تھا آپ کے پاس 5دن تھے آپ جا سکتے تھے، آپ کیوں نہیں گئے؟

جس پر نوازشریف نے جواب دیا کہ لندن جانے اور آنے میں 2دن لگتے ہیں اور ان دنوں ویک اینڈ تھا، وہاں کے ڈاکٹرز ہفتہ اور اتوار کو مشاورت نہیں کرتے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی تو مجھے بیمار اہلیہ سے ملنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی،جب ملک سیباہرجاوں گاتوباہرکی باتیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران ہزاروں میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئی، جب تک میں وزیراعظم تھا لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی تھی۔

لوڈ شیڈنگ کی دورانیہ کے بڑھنے پر حکومت سے بات کروں گا۔کس کمپنی کے واجبات ادا کرنے ہیں یا لوڈ شیڈنگ کی کیا وجہ ہے ،یہ بھی معلوم کروں گا۔نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن کے التواکی گنجائش نہیں، کوئی نظریہ ضرورت قبول نہیں کیا جائیگا،ملک انگریزوں سے آزاد کرا کے مارشل لاؤں میں قید کروا دیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشکوک کاموں کا وزیراعظم کو نوٹس لینا چاہیے، جنہوں نے ووٹ خریدے وہ کیا جواب دیں گے

کیونکہ وہ خریدے ہوئے لوگ ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ لوگ فیصلوں کا انتظارکر رہے ہیں اورچیف جسٹس دودھ کی کوالٹی چیک کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات کے بار ے میں کوئی بات نہیں ہوئی،ہوئی توآگاہ کروں گا۔انہوں نے کہا کے ڈاکٹرزنے کہاتھامشاورت کیلیے میرااہلیہ کے پاس ہوناضروری ہے۔مجھے بیماراہلیہ کی عیادت کیلیے جانیکی اجازت نہیں دی گئی۔ صحافی کے سوال جج صاحب نے کہا تھا کہ آپکے پاس 5 دن تھے آپ جا سکتے تھے جس پر نواز شریف نے کہا لندن جانے اور آنے میں دو دن لگتے ہیں، اور ان دنوں میں ویکینڈ تھا، ڈاکٹرز ہفتہ اور اتوار مشاورت نہیں کرتے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…