منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ کے ریفرنسز کی سماعت آخری مرحلے میں داخل

datetime 21  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ کے ریفرنسز کی سماعت بھی آخری مرحلے میں داخل ہوگئی‘ دونوں ریفرنسز میں بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے صرف دو گواہ باقی رہ گئے ‘ استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد نے نواز شریف اور ان کے بیٹوں کے بینک اکائونٹس سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

نجی بینک کی افسر نورین شہزاد پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کرتے ہوئے مختلف سوالات کئے تو خاتون افسر نے خواجہ حارث کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے کنفیوژ کررہے ہیں ‘ فاضل جج محمد بشیر نے نیب کے پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ ان ریفرنسز میں صرف دو گواہ باقی رہ گئے ہیں تو نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دو ہی گواہ رہ گئے ہیں ان میں واجد ضیاء اور نیب کے تفتیشی افسر شامل ہیں‘ عدالت نے دونوں ریفرنسز کی سماعت 29مارچ تک ملتوی کردی‘ دوسری طرف لندن فلیٹس ریفرنس کی سماعت (آج) جمعرات کو ہوگی اور استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ بدھ کو احتساب عدالت میں نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ان کے ہمراہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر بھی تھے۔ نجی بینک کی خاتون افسر نورین شہزاد نے نواز شریف ‘ حسن نواز اور حسین نواز کے بینک اکائونٹس سے متعلق گزشتہ سماعت پر اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور آج اس بیان کی روشنی میں عدالت میں ای میل کی تفصیلات پیش کرنا تھیں تاہم نورین شہزاد مذکورہ افراد کے بینک اکائونٹس سے متعلق بینک کے ہیڈ آفس سے دستاویزات منگوانے سے متعلق ای میل پیش نہ کرسکیں اور عدالت کو بتایا کہ انہیں کوئی ای میل نہیں آئی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات منگوانے والی ای میل عدالت میں پیش کی جائیں جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ کتنی ای میل ہیں۔

جس پر گواہ نے کہا کہ مجھے دستاویزات منگوانے سے متعلق کوئی ای میل نہیں ملا۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہ سے سوال کیا کہ نیب کی طرف سے طلب کئے جانے سے متعلق کال اپ نوٹس کی کاپیاں کہاں ہیں؟ جس پر خاتون گواہ نے جواب دیا کہ کال اپ نوٹس نہیں آیا ای میل ہے۔ خواجہ حارث نے گواہ سے پوچھا کراچی سے دستاویزات منگوانے سے متعلق کوئی ای میل آئی ۔

خواجہ حارث کی طرف سے سوالات کی پوچھاڑ پر خاتون گواہ نے کہا کہ آپ مجھے کنفیوز کر رہے ہیں۔ خواجہ حارث نے پوچھا کہ نیب کیتفتیشی نے آپکو دستاویز کا کہا، آپ نے ایک ای میل کی، یہ آپکا بیان ہے جس پر گواہ نے کہا کہ جی یہ میرا ہی بیان ہے۔ خواجہ حارث کی استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد پر جرح مکمل ہونے پر فاضل جج نے نیب پراسکیوٹر سے پوچھا کہ ان ریفرنسز میں صرف دو گواہ رہ گئے ہیں؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ صرف دو گواہ ہی باقی رہ گئے ہیں جن میں واجد ضیا اور نیب کے تفتیشی افسر شامل ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…