اسلام آباد(سی پی پی) پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس میں اس وقت ایک نیا موڑ آیا جب پارٹی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بنائی گئی 3 رکنی کمیٹی کا پہلا اجلاس اس لیے نہیں ہوسکا کہ الیکشن کمیشن کے 2 نامزد ارکان نے اس میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی۔اس حوالے سے کمیٹی کے سربراہ اور ڈائریکٹر جنرل قانون نے درخواست گزار اکبر بابر، ان کے وکیل بدر اقبال
چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے دیگر نمائندوں کا آگاہ کیا کہ اس معاملے میں الیکشن کمیشن کی نئی ہدایت کے بعد ہی عمل کیا جائے گا۔پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے طریقہ کار کے حوالے سے ڈی جی قانون کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے 12 مارچ کے حکم کی روشنی میں دونوں طرف سے ایک نمائندے کو پیش ہونا تھا۔انہوں نے بتایا کہ 27 مارچ کو کیس کی آئندہ سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کی نئی جانچ پڑتال کمیٹی کا فیصلہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے باغی رکن اکبر بابر کی جانب سے پارٹی فنڈز میں سنگین بدعنوانی اور قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔تاہم یہ کیس کافی عرصے سے تاخیر کا شکار تھا کیونکہ تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو مسلسل چیلنچ کیا گیا تھا۔علاوہ ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اکبر بابر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے اور الیکشن کمیشن کی کمیٹی جلد از جلد تحریک اں صاف کے اکانٹس کی جانچ پڑتال ممکن بنائے۔انہوں نے دعوی کیا پاکستان تحریک انصاف کے غیر ملکی اکاؤنٹس کی رجسٹریشن، ہنڈی کے ذریعے پیسوں کی وصولی اور پی ٹی آئی ارکان کے ذاتی بینک اکانٹس میں ان کی منتقلی کے حوالے سے متعدد ثبوت موجود ہیں۔