لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)عابد باکسر کے تحفظ کے لیے دائر درخواست میں ڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے نے لاہور ہائیکورٹ کے روبروانکشاف کیا ہے کہ عابد باکسر پاکستان میں موجود نہیں ہے، عابد باکسر کو کوئی بھی ایجنسی پاکستان لیکر نہیں آئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پرڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے انکشاف کیا کہ عابد باکسر پاکستان میں موجود نہیں ہے ،عابد باکسر کو کوئی بھی ایجنسی پاکستان لیکر نہیں آئی، عابد باکسر کے سسر جعفر رفیع نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کو دبئی پولیس نے انٹر پول کی مدد سے گرفتار کیا،انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے عابد باکسر کے حوالے سے خطرہ ہے کہیں اس کو پولیس مقابلہ میں نہ مار دیا جائے،عابد باکسر کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں طلب کرے، آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت عابد باکسر کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے اور عدالت پولیس کو عابد باکسر کو پولیس مقابلہ میں مارنے سے روکنے کا حکم دے،عدالت عابد باکسر کو زندہ سلامت پیش کرنے کا حکم دے، جس پرعدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عابد باکسر کے تحفظ کے لیے دائر درخواست میں ڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے نے لاہور ہائیکورٹ کے روبروانکشاف کیا ہے کہ عابد باکسر پاکستان میں موجود نہیں ہے، عابد باکسر کو کوئی بھی ایجنسی پاکستان لیکر نہیں آئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پرڈائریکٹر انٹرپول ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے انکشاف کیا کہ عابد باکسر پاکستان میں موجود نہیں ہے