اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پڑنے والا جوتا کی ویڈیو نے پورے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔ جوتے پڑنے کے ایک گھنٹہ تک 2کروڑ افراد نے سوشل میڈیا پر جوتو ویڈیو کو دیکھاہے۔ لاہور میں ایک مذہبی طالب علم نے نواز شریف کو جوتا مارا تھا جس پر نواز شریف کے پسینے چھوٹ گئے تھے۔ سوشل میڈیا کے ایک ماہر نے کہا کہ نواز شریف کی جوتا ویڈیو اس سال کی مقبول ترین ویڈیو بن چکی ہے اور عوام میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔
دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پر جامعہ نعیمیہ میں منعقدہ تقریب کے دوران جوتا پھینکنے کی خبر پاکستان سمیت پوری دنیامیں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت کارکن اور دیگر شہری اس واقعہ پر سارا دن تبصرہ کرتے رہے جبکہ میاں نواز شریف پر جوتا پھینکنے کی خبر ملتے ہی پاکستان مسلم لیگ ن کے سینکڑوں مشتعل کارکن تھانہ قلعہ گجر سنگھ پہنچ گئے اور حوالات میں بند جامعہ نعیمیہ کے تینوں طالب علموں کو مارنے کی کوشش کی اور اس دوران کچھ لیگی خواتین حوالات کے قریب پہنچ گئیں اور انہوں نے اپنے قائد پر جوتا پھینکنے والے تینوں افراد کومارنے کی کوشش کی اور انہیں برا بھلا کہا جبکہ لیگی اراکین بھی اس موقع پر مشتعل دکھائی دئیے اور حوالات میں بند تینوں افراد کو مارنے کیلئے تگ و دو کرتے رہے تاہم اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے لیگی کارکنوں کو حوالات سے باہر نکالا جبکہ لیگی کارکن تھانے اپنے جوتے ہوا میں لہراکر حوالات میں بند تینوں افراد کو دکھاتے رہے پولیس نے زبردستی تمام افراد کو تھانے سے نکال کر تھانے کا مرکزی گیٹ بند کر دیا۔ علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سے خطا ب کے دوران چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کی جرات ہے تو مجھے جوتے مار کر دکھائے ۔ میں بہادر اور دلیر شخص نواز شریف کی بیٹی ہوں اور جوتوں کے خوف سے نہیں ڈرتی ۔ آج راولپنڈی جلسہ میں محفوظ شیشہ بھی ہٹا دیا ہے۔انہوں نے اپنے مخالفین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کسی میں جرات ہے تو مجھے بھی جوتا مار کر دکھائے۔