فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کی پیدوار ہے۔اتوار کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاک کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف لیڈر نہیں تھے، انہیں لیڈر بنایا گیا اور انہیں تمام وسائل مہیا کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جس شخص کے ساتھ شانہ بشانہ اسٹیبلشمنٹ کھڑی رہی ہے وہ نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اس وقت جنرل (ر) ضیاء الحق والی اسٹیبلشمنٹ اور جسٹس قیوم جیسا جج نہیں ملا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ اس وقت عدلیہ اور فوج غیر جانب دار ہے جبکہ شریف برادران نے ہمیشہ غیر جانب دار نہیں بلکہ اپنے امپائرز بلا کر میچ کھیلا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کنونشن سارے پاکستان میں عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی ممبر شپ کا حصہ ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان میں تاریخ رقم ہونے جارہی ہے اور آج تک چھوٹے صوبوں سے کبھی چیئرمین سینیٹ منتخب نہیں ہوا تاہم اب ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بہت زیادہ احساس محرومی رہی ہے اور اسی احساسِ محرومی کو صوبے میں موجود علیحدگی پسند عناصر نے اپنے مفاد میں استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آتا ہے تو یہ ملک میں فیڈریشن کو مضبوط کرے گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں احساسِ محرومی میں بھی واضح کمی ہوگی۔عمران خان نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی اور اپنے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تاہم میر عبدالقدوس بزنجو کی درخواست پر ان کے ان کی حمایت کی جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہو، اور اگر ہم کامیاب ہوگئے تو فیڈریشن مضبوط ہوگی۔جب ان سے آئندہ الیکشن کے بارے میں سوال کیا گیا کہ 2018 کے انتخابات میں کیا اصلاحات دیکھنے میں آئیں گی جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں قوم کو پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف ہی کامیاب ہوگی۔