راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ ن راولپنڈی کی قیادت کے باہمی اختلافات اور دھڑے بندی کے باعث ضلعی سطح پر 11مارچ کو فوارہ چوک (راجہ بازار)میں ہونے والا سوشل میڈیا ورکرز کنونشن فوری طور پرروکنے کا حکم دیتے ہوئے مریم نواز کو کنونشن میں شرکت نہ کرنے کی ہدائیت کر دی ہے اس بات کا فیصلہ چوہدری تنویر گروپ کی جانب سے 9مارچ کو دانیال پیلس اور حنیف عباسی گروپ کی طرف سے 11مارچ کو فوارہ چوک میں الگ الگ کنونشن کے انعقاد کے باعث کیا گیا ہے
جس سے مسلم لیگ ن کا ضلعی کنونشن جگہ میں تبدیلی کے بعد اب ایک مرتبہ پھرملتوی کر دیا گیا ذرائع کے مطابق بدھ کے روز نواز شریف نے احتساب عدالت پیشی کی غرض سے اسلام آبادآمدکے بعد پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ راولپنڈی موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا اور مسلم لیگ ن راولپنڈی کی قیادت میں گروپ بندی اور اختلافات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 11مارچ کو فوارہ چوک میں مجوزہ سوشل میڈیا ورکرز کنونشن فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیا جس کے لئے نواز شریف کا موقف تھا کہ پہلے راولپنڈی کی تمام قیادت کو ایک ساتھ بٹھاکر ان کے اختلافات ، خدشات اور تحفظات دور کرنے کے بعدوہ خود کنونشن کی نئی تاریخ کا اعلان کریں گے نواز شریف کا موقف تھا کہ یہ کیسا ضلعی کنونشن ہے جس میں قیادت کے ایک دھڑے اور کارکنوں کی بڑی تعداد کو الگ رکھا جائے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے کارکنوں کو متحرک کرنے اور عوام رابطہ مہم کے لئے پنجاب بھر میں ورکرز کنونشن منعقد کرانے کا شیڈول جاری کیا تھا لیکن 2013کے عام انتخابات کی طرح شیڈول کے اجرا سے ہی راولپنڈی مسلم لیگ نے ایک بار پھر واضح دھڑے بندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الگ الگ کنونشن کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے تحت 28فروری کو میٹرو بس سروس کے چیئر مین حنیف عباسی نے راولپنڈی آرٹس کونسل میں سوشل میڈیا ورکرز کاپہلا کنونشن منعقد کیا جس میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب مہمان خصوصی تھیں
جس پر ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کنونشن متحدہ و متفقہ طور پر منعقد کروانے کی ہدائیت کی تھی لیکن قیادت کی ہدایات پر عمل درآمد کی بجائے سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان نے 4روز قبل ڈھوک رتہ میں دوسراکنونشن منعقد کیا جس میں وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کو مدعو کیا گیا تھا لیکن اعلیٰ قیادت کے تحفظات کی وجہ سے وہ کنونشن میں شریک نہ ہوئیں جس پر مسلم لیگ ن راولپنڈی کے حنیف عباسی ، ملک شکیل اعوان ، میئر راولپنڈی سردار نسیم ،ضیا ء اللہ شاہ اور دیگر پر مشتمل ایک دھڑے نے سینیٹر چوہدری تنویر خان اور ان کے دھڑے سے مشاورت کے بغیر11مارچ کو ضلعی سطح پر لیاقت باغ میں بڑے ورکرز کنونشن کا اعلان کر دیا
تاہم باہمی گروپ بندی اور کارکنوں و شہریوں کی مطلوبہ تعداد حاصل نہ ہونے کے خوف سے کنونشن کی جگہ تبدیل کر کے فوارہ چوک رکھ دی گئی جس کے بعد ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم کو کنونشن کی تشہیر کا خصوصی ٹاسک دے کر سوشل میڈیا پر تشہیر شروع کر دی گئی اسی دوران سینیٹر چوہدری تنویر کی قیادت میں مسلم لیگ ن راولپنڈی کے دوسرے مضبوط دھڑے نے 06مارچ کو دانیال پیلس میں منعقدہ اجلاس میں مسلم لیگ ن راولپنڈی کے سیکریٹری جنرل حاجی پرویز ،اراکین اسمبلی ملک ابرار، ملک افتخار ، چوہدری سرفراز افضل ، ڈاکٹر جمال ناصر ، راجہ ارشد محمود، ملک یاسر رضا ، چوہدری چنگیزخان ، ملک جہانگیر ، چوہدری عمران ،سیما جیلانی ،طاہرہ اور نگزیب اور تمام منتخب اراکین کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر قائدین اور کارکنان کی
مشاورت سے 9مارچ کو دانیال پیلس میں کنونشن کے انعقاد اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی یقینی شرکت کا اعلان کررکھا ہے جبکہ ن لیگ کا دوسرا دھڑا 11 مارچ کے کنونشن کے لئے تیاریوں میں مصروف تھا لیکن نواز شریف نے یہ کنونشن روکنے کا حکم دے دیا تاہم فوارہ چوک کنونشن کے التوا کے حوالے سے کوشش کے باوجود حنیف عباسی سے رابطہ نہ ہو سکا جبکہ لیگی ذرائع نے کنونشن کے التوا کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی کے دونوں دھڑے 11 مارچ کو کنونشن کروانے پر متفق ہوگئے جبکہ مریم نواز شریف نے کنونشن منسوخی نہ ہونے کی تصدیق کردی ہے ٹویٹ پیغام میں مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کا راولپنڈی میں سوشل میڈیا کنونشن منسوخ نہیں ہوابلکہ 11مارچ کو فوارہ چوک میں کنونشن شیڈول کے مطابق ہو گا۔