جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

نوازشریف نے سینٹ کے ٹکٹ دینے کے بدلے میں امیرلوگوں سے کیا چیز مانگ لی،(ن) لیگ کے سینئر رہنما کا دھماکہ خیز انکشاف

datetime 11  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) عام انتخابات میں پارٹی رہنما کے انتخاب اور سینیٹ الیکشن کے لیے امیدوار کی نامزدگی پر حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے طریقہ کار پر کارکنوں نے شدید تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رکن نے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں نے سینیٹ انتخابات کیلیے منظور نظر امیدواروں کو حتمی تاریخ سے 3 ہفتے قبل ہی دوہری شہریت سے دستبردار ہونے کا اشارہ ے دیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن نے الزام عائد کیا کہ قیادت نے صرف ان امیر لوگوں کو ٹکٹ دیئے جو پارٹی رہنماؤں کے انتخابی اور ان کے بیرونی دوروں کے اخراجات اٹھا سکیں۔ایک ذمہ دار رکن نے کہا کہ رانا مقبول، ہارون اختر اور مشاہد حسین سید پارٹی کی بنیادی رکنیت کے تقاضے پورے نہیں کرتے اور ہارون اختر اور مشاہد حسین کو ٹکٹ دے کر پارٹی نے ان کارکن کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے جنہوں نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے آمرانہ دور میں زخم کھائے۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین راجا ظفرالحق اور سیکریٹری اطلاعات مشاہداللہ خان نے کہا کہ امیدوار کی قیادت سے وابستگی اور پارٹی کے لیے کارکردگی کی بنیاد پر سینیٹ ٹکٹ دیے ہیں۔مشاہد اللہ نے اس رویہ کو مسترد کیا کہ پارٹی نے پہلے ہی سینیٹ نشستوں کے لیے ناموں کا انتخاب کرلیا تھا۔سیکریٹری اطلاعات نے وصاحت پیش کی کہ لندن میں 2007 میں سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنہوں نے پارٹی کو دھوکا دیا لیکن قیادت کے خلاف ہرزاسرائی نہیں کی ان کی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کا خیر مقدم کیاجائیگا تاہم اس تناظر میں ہارون اختر اور مشاہدحسین ضرور پرویز مشرف کے دور میں ان کے ساتھ رہے لیکن انہوں نے پارٹی اور پارٹی قیادت کے خلاف کچھ نہیں کہا۔

سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ماضی کے برخلاف اس مرتبہ امیدواروں کو انٹرویو کے لیے نہیں بلایا گیا۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کو اپنی درخواستیں 6 فروری تک مع ناقابل واپسی 50 ہزار روپے زیر ضمانت جمع کرانے کی ہدایت دی تھی جبکہ صرف پنجاب سے 110 سے زائد درخواستیں وصول ہوئیں تاہم یہ خیال کیا جارہا کہ پنجاب سے تمام 12 نسشتوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار منتخب ہوں گے۔

خیال رہے کہ ماضی کے برعکس مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل اور امیدواروں کے انٹرویو کے لیے باقاعدہ اعلان نہیں کیا۔دوسری جانب پارٹی رہنماؤں کا دعوی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے 6 فروری کو اپنی رہائش گاہ میں غیر رسمی میٹنگ کے دوران پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ بورڈ اراکین کو امیدواروں کی مکمل فہرست فراہم نہیں کی جو ماضی کی روایت کے برخلاف رہی۔

نوازشریف نے لاہور میں اپنے بھائی شہباز شریف، بیٹی مریم نواز، بھانجے حمزہ شہباز، سینیٹر پرویز رشید اور دیگر کے ہمراہ سینیٹ کی نسشتوں کے لیے امیدواروں کے حتمی فہرست تیار کی۔خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں سینیٹ ٹکٹ کے لیے سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار، سابق پنجاب پولیس آئی جی رانا مقبول احمد خان، امریکا اور برطانیہ میں پارٹی کے آفیس کنندہ زبیرگل اور شاہین بٹ، نواز شریف کے ترجمان ڈاکٹر آصف کرمانی، سابق سینیٹر ہارون اختر، صنعت کار فاروق خان اور حفیظ عبدالکریم، جمیعت الحدیث کے رہنما اور ڈیرہ غازی خان سے ایم این اے کو منتخب کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…