منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ہمسایہ ملک کی فوج نے پارلیمنٹ پر قبضہ کرلیا،کئی اراکین اسمبلی گرفتار،پورے ملک میں ہنگامی صورتحال،ہر طرف افراتفری

datetime 5  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مالے(آئی این پی) مالدیپ میں سیکیورٹی فورسز نے ملک کی پارلیمنٹ کو بند کرکے حزب اختلاف کے 2 رہنمائوں کو گرفتار کرلیا ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مالدیپ کی عدالتِ عظمی نے 2 روز قبل فیصلہ سنایا تھا کہ جلاوطن سابق صدر محمد نشید کا ٹرائل غیر آئینی ہے اور 9 ارکان پارلیمان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر سمیت حزب اختلاف کے دیگر رہنماں کا ازسر نو ٹرائل کا حکم دیا تھا۔ ان ارکان کی رہائی کی صورت میں پارلیمان میں

حزب اختلاف کو دوبارہ اکثریت حاصل ہو جائے گی۔حکومت نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمان کو ہی معطل کر دیا تھا۔ ملک کے اٹارنی جنرل انیل نے وزارتِ دفاع کے سربراہ جنرل شیام اور پولیس کمشنر عبداللہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے سابق صدر محمد نشید کے حق میں فیصلہ دے کر ہمیں متنبہ کردیا ہے کہ اب ملک کے موجودہ صدرعبداللہ یامین کے خلاف کوئی بھی کارروائی ہوسکتی ہے اور انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے جسے ہم غیر قانونی سمجھتے ہیں، کیوں کہ اس کارروائی کے نتیجے میں سلامتی کا قومی بحران پیدا ہو سکتا ہے، لہذا سکیورٹی فورسز مالدیپ حکومت کے حکم کو مانتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب سے صدر عبداللہ یامین کو گرفتار کرنے یا مواخذے کی کارروائی کے کسی حکم پر عمل درآمد نہ کرے۔اٹارنی جنرل کی پریس کانفرنس میں فوج اور پولیس کے اعلی حکام کو حکومت کے دفاع میں اپنی جانیں دینے کا حلف اٹھاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے اور حکومت کے حکم کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ملک کی پارلیمنٹ کو قبضے میں لے کر حزبِ اختلاف کے 2 رہنماں کو گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب حزب اختلاف کے سیکڑوں کارکن دارالحکومت مالے میں احتجاج کے لیے جمع ہو گئے

ہیں اور حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ملک کے آئین کا احترام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مالدیپ کی حزب اختلاف کی جماعت مالدیپیئن ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان حامد عبدالغفور کا کہنا ہے کہ پولیس رشوت لینے کے الزام میں دو اعلی ججوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی تھی جس میں چیف جسٹس بھی شامل تھے۔ انھوں نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ کے اختیارات غصب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔واضح رہے کہ مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید سری لنکا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے عدلیہ کے احکامات کو ماننے سے انکار بغاوت کے مترادف ہے۔ انھوں نے صدر عبداللہ یامین اور حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ آئین کی پاسداری کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…