اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ہمسایہ ملک کی فوج نے پارلیمنٹ پر قبضہ کرلیا،کئی اراکین اسمبلی گرفتار،پورے ملک میں ہنگامی صورتحال،ہر طرف افراتفری

datetime 5  فروری‬‮  2018 |

مالے(آئی این پی) مالدیپ میں سیکیورٹی فورسز نے ملک کی پارلیمنٹ کو بند کرکے حزب اختلاف کے 2 رہنمائوں کو گرفتار کرلیا ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مالدیپ کی عدالتِ عظمی نے 2 روز قبل فیصلہ سنایا تھا کہ جلاوطن سابق صدر محمد نشید کا ٹرائل غیر آئینی ہے اور 9 ارکان پارلیمان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر سمیت حزب اختلاف کے دیگر رہنماں کا ازسر نو ٹرائل کا حکم دیا تھا۔ ان ارکان کی رہائی کی صورت میں پارلیمان میں

حزب اختلاف کو دوبارہ اکثریت حاصل ہو جائے گی۔حکومت نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمان کو ہی معطل کر دیا تھا۔ ملک کے اٹارنی جنرل انیل نے وزارتِ دفاع کے سربراہ جنرل شیام اور پولیس کمشنر عبداللہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے سابق صدر محمد نشید کے حق میں فیصلہ دے کر ہمیں متنبہ کردیا ہے کہ اب ملک کے موجودہ صدرعبداللہ یامین کے خلاف کوئی بھی کارروائی ہوسکتی ہے اور انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے جسے ہم غیر قانونی سمجھتے ہیں، کیوں کہ اس کارروائی کے نتیجے میں سلامتی کا قومی بحران پیدا ہو سکتا ہے، لہذا سکیورٹی فورسز مالدیپ حکومت کے حکم کو مانتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب سے صدر عبداللہ یامین کو گرفتار کرنے یا مواخذے کی کارروائی کے کسی حکم پر عمل درآمد نہ کرے۔اٹارنی جنرل کی پریس کانفرنس میں فوج اور پولیس کے اعلی حکام کو حکومت کے دفاع میں اپنی جانیں دینے کا حلف اٹھاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے اور حکومت کے حکم کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ملک کی پارلیمنٹ کو قبضے میں لے کر حزبِ اختلاف کے 2 رہنماں کو گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب حزب اختلاف کے سیکڑوں کارکن دارالحکومت مالے میں احتجاج کے لیے جمع ہو گئے

ہیں اور حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ملک کے آئین کا احترام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مالدیپ کی حزب اختلاف کی جماعت مالدیپیئن ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان حامد عبدالغفور کا کہنا ہے کہ پولیس رشوت لینے کے الزام میں دو اعلی ججوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی تھی جس میں چیف جسٹس بھی شامل تھے۔ انھوں نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ کے اختیارات غصب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔واضح رہے کہ مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید سری لنکا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے عدلیہ کے احکامات کو ماننے سے انکار بغاوت کے مترادف ہے۔ انھوں نے صدر عبداللہ یامین اور حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ آئین کی پاسداری کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…