بدھ‬‮ ، 05 مارچ‬‮ 2025 

جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے:چیف جسٹس

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس  سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملکی سطح پر اسٹنٹس کی تیاری کیلئے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو جاری کیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کا حکم دیدیا۔ جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘

اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔سپریم کورٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ نے کی ۔ دوران سماعت عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو روسٹرم پر بلالیا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا آپ نے اسٹنٹ تیارکرنے کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ اسٹنٹس کی پاکستان میں تیاری کا منصوبہ 37 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہواتھا جس کے تحت سالانہ 10 ہزار اسٹنٹس تیار کیے جانے تھے، بطور چیئرمین نیسکام 2004 میں جرمنی سے مشین امپورٹ کی۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا کہ جواسٹنٹ آپ نے بنانا تھا وہ کہاں ہے؟ اپنی کارکردگی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کریں اور تمام اخراجات کی تفصیل فراہم کریں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملکی اسٹنٹس کی تیاری کیلئے جاری کیے گئے 37ملین روپے کاآڈٹ نہیں ہوا جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا 37 ملین سے اسٹنٹ بھی نہیں بنا۔ ڈاکٹرثمرمبارک نے عدالت کو بتایا کہ تمام ٹیکنالوجی نسٹ کومنتقل کردی گئی تھی۔ عدالت کے استفسار پر نسٹ حکام نے کہا کہ 30 ملین کی تو صرف مشین ملی تھی۔

عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو دیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کاحکم دے دیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں،خود اپنے طور پر انہیں چیک کرائیں گے، مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے۔ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پمزمیں عام طورپرکون سااسٹنٹ استعمال کیاجاتاہے؟۔ ڈاکٹر اختر نے بتایا کہ پمزمیں 70ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اسٹنٹس استعمال ہوتے ہیں۔ پمزانجیو گرافی کے 10 اور انجیوپلاسٹی کے 40 ہزار روپے لیتاہے جبکہ انجیوپلاسٹی کامکمل پیکج ایک اسٹنٹ کے ساتھ 2 لاکھ روپے تک ہے۔ چیف جسٹس نے پمز سے اینجیو پلاسٹی کی تفصیلات طلب کرلیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…