ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے:چیف جسٹس

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس  سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملکی سطح پر اسٹنٹس کی تیاری کیلئے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو جاری کیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کا حکم دیدیا۔ جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘

اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔سپریم کورٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ نے کی ۔ دوران سماعت عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو روسٹرم پر بلالیا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا آپ نے اسٹنٹ تیارکرنے کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ اسٹنٹس کی پاکستان میں تیاری کا منصوبہ 37 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہواتھا جس کے تحت سالانہ 10 ہزار اسٹنٹس تیار کیے جانے تھے، بطور چیئرمین نیسکام 2004 میں جرمنی سے مشین امپورٹ کی۔چیف جسٹس نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند سے استفسار کیا کہ جواسٹنٹ آپ نے بنانا تھا وہ کہاں ہے؟ اپنی کارکردگی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کریں اور تمام اخراجات کی تفصیل فراہم کریں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملکی اسٹنٹس کی تیاری کیلئے جاری کیے گئے 37ملین روپے کاآڈٹ نہیں ہوا جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا 37 ملین سے اسٹنٹ بھی نہیں بنا۔ ڈاکٹرثمرمبارک نے عدالت کو بتایا کہ تمام ٹیکنالوجی نسٹ کومنتقل کردی گئی تھی۔ عدالت کے استفسار پر نسٹ حکام نے کہا کہ 30 ملین کی تو صرف مشین ملی تھی۔

عدالت نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو دیے گئے 37 ملین روپے کے آڈٹ کاحکم دے دیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جس نے کام نہیں کرنا وہ ملک چھوڑکرچلاجائے‘مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں‘اسٹنٹس خود چیک کرائیں گے‘ مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے‘ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ مئی تک ہر صورت پاکستانی اسٹنٹ تیار چاہئیں،خود اپنے طور پر انہیں چیک کرائیں گے، مریض بیچارے کو کیا معلوم کہ اس کے ساتھ کیا ہونا ہے۔ اسٹنٹس کی قیمتیں خود مقرر کریں گے اور تمام امپورٹرز کو بلا کر اس سے متعلق تفصیلات لیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پمزمیں عام طورپرکون سااسٹنٹ استعمال کیاجاتاہے؟۔ ڈاکٹر اختر نے بتایا کہ پمزمیں 70ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اسٹنٹس استعمال ہوتے ہیں۔ پمزانجیو گرافی کے 10 اور انجیوپلاسٹی کے 40 ہزار روپے لیتاہے جبکہ انجیوپلاسٹی کامکمل پیکج ایک اسٹنٹ کے ساتھ 2 لاکھ روپے تک ہے۔ چیف جسٹس نے پمز سے اینجیو پلاسٹی کی تفصیلات طلب کرلیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…