اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے میرے خلاف غیر مناسب باتیں کی تو آگ لگا دوں گا۔ بینظیر کو قتل کرواکے آصف علی زرداری جائیداد اور پارٹی کا مالک بن گیا۔ میرا آرمی سے کوئی رابطہ نہیں، نواز شریف کو دباؤ ڈالنے کی بیماری ہے آرمی کو دباؤ میں لانے کے لئے مجھ پر الزامات لگا رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے قتل پر پیپلز پارٹی کی جانب سے الزامات پر متعدد بار رد عمل دے چکا ہوں۔ بینظیر اور بینظیر کے بھائی کو آصف علی زرداری نے ہی قتل کرایا ہے۔ آصف علی زرداری نے میرے خلاف نعرے لگوائے جس پر مجھے غصہ آیا اس وجہ سے میں نے سخت جواب دیا۔ بینظیر کے قتل پر صرف پولیس کو سزا دینا غیر مناسب ہے۔ بینظیر کے قتل میں طالبان لیڈر بیت اللہ محسود تھا اور بیت اللہ محسود کے پیچھے آصف علی زرداری ہے۔ ثبوت میں نے پیش کئے جس میں آصف علی زرداری بینظیر کے قتل میں ملوث ہے عدالت میں جائیں۔ بے نظیر کے قتل کے بعد تمام جائیداد کا مالک اور پارٹی امور کو چلانے لگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں غیر مناسب باتیں کرنے کا عادی نہیں ہوں میں نے گلط بیان دیا۔ مگر بلاول بھی غلط بات کرتا ہے وہ ابھی بچہ ہے اس کو بات کرنے کی تمیز اور تہذیب ہونی چاہیئے۔ میرے خلاف جلسے میں نعرے لگوا رہا ہے۔ میں قاتل ہوں یہ کیا بچگانہ ہے۔ پھر میں نے جواب دیا تو ان کو آگ لگ گئی۔ میرے خلاف باتیں کریں گے تو میں ان کو آگ لگا دوں گا۔ بلاول جب ملک کا وزیراعظم بنے گا وہ قیامت کا ہی دن ہو گا۔ بلاول کے خلاف غصہ میں بیان دیا۔ میں نے جتنا خواتین کو 8سال میں بااختیار کیا اتنا تو بے نظیر نے اپنی دور مدت میں بھی نہیں کیا۔ صوبائی اور قومی اسمبلی میں خواتین بیٹھی ہیں میری وجہ سے ہیں۔ میں نے خواتین کو پاکستان میں طاقت اور عزت دی ہے۔
سابق(ر) آرمی چیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف مجھے ٹارگٹ کر کے فوج کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نواز شریف کو میرے پر دباؤ ڈالنے کی بیماری لگی ہوئی ہے۔ جب سے مجھے آرمی چیف بنایا گیا اس وقت سے ان کے دماغ میں فطور ہے۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے زمانے سے میں کسی فوجی سے رابطے میں نہیں ہوں۔ میرا رابطہ نہ آرمی چیف نہ کسی کور کمانڈر سے ہے۔ میرے متعلق آرمی سے سوال نہ کیا جائے۔ نہ میں نے ٹیلی فون کیا اور نہ ہی بات کی۔ فوج نازک دور سے گزر رہی ہے میں فوج کو مزید معاملات میں نہیں ڈالنا چاہتا۔
میرے معاملے کو الگ رہنے دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خبر نہیں کہ کوئی ڈیل ہونے والی ہے۔ شریف برادران کے ساتھ کسی قسم کی ڈیل نہیں ہونی چاہیے ۔ نیب سپریم کورٹ میں کیسز ہیں کیسز کو فائنل ہونا چاہیئے۔ میرے وقت میں سیاسی ڈیل ہوئی تھی ایک کرپشن کا معاملہ ہے۔ سعودی شاہ عبداللہ پاکستان کے دوست رہے ۔ ہمیشہ پاکستان کی سپورٹ کی فری میں 70ہزار گیلن پٹرول دے رہا ہے ۔ شاہ عبداللہ نواز شریف سے اپنی دوستی نبھا رہے تھے۔ اس لئے دس سال کے لئے سعودی عرب بلایا۔ سعودی عرب بلانے میں کوئی بڑی بات نہیں۔ ہو سکتا ہے شریف برادران کو سعودی عرب میں کرپشن کیسز کی تحقیقات کے لئے بلایا گیا ہوں۔