خواتین وحضرات ۔۔ آج 27 دستمبر ہے‘ آج سے ٹھیک دس سال پہلے دنیا کی عظیم لیڈر ۔۔اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم اور پاکستان کی کرشماتی شخصیت محترمہ بے نظیر بھٹو کو خودکش حملے میں شہید کر دیا گیا‘ آج بلاول بھٹو نے اپنی والدہ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بی بی سی کو انٹرویو دیا اور ۔۔اس انٹرویو میں کہا‘ پاکستان میں عورتوں کو جو آزادی حاصل ہے وہ بینظیر کی میراث ہے۔انہوں نے وہ زنجیریں توڑیں جنھوں نے پاکستانی خواتین کو جکڑ رکھا تھا‘
ہمارے معاشرے میں عورتوں نے جو مقام آج حاصل کر رکھا ہے‘ جو آزادی انہیں ملی ہوئی ہے‘ وہ بینظیر بھٹو کی میراث ہے‘ یہ بات سو فیصد (درست) ہے‘ بے نظیر بھٹو صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کی وہ واحد لیڈر تھیں جنہوں نے مسلمان خواتین کو پیغام دیا عورت کا کام صرف کھانا بنانا‘ صفائی کرنا‘ شادی کرنا اور بچے پالنا نہیں‘یہ مردوں کے شانہ بشانہ کام بھی کر سکتی ہے اور یہ مردوں سے آگے بھی نکل سکتی ہے‘ ہمارے ملک میں اگر آج خواتین دفتروں میں کام کر رہی ہیں‘ یہ کاروباری کمپنیاں چلا رہی ہیں‘ یہ بیورو کریٹس ہیں‘ یہ وکیل‘ پائلٹ اور کھلاڑی ہیں اور یہ مریم نواز کی طرح سیاست کے میدان میں ہیں تو ۔۔اس کا سارا کریڈٹ بے نظیر بھٹو کو جاتا ہے‘ یہ نہ ہوتیں‘ یہ اپنے والد کیلئے انصاف کی تحریک نہ چلاتیں‘ یہ عملی سیاست میں نہ آتیں اور یہ اگر مشکل سے مشکل حالات کا (مقابلہ) کرنے کا فیصلہ نہ کرتیں تو آج پاکستان کی عورت اتنی باہمت‘ اتنی کامیاب اور اتنی بااعتماد نہ ہوتی اور آج مریم نواز بھی اپنے والد کی سیاسی میراث کی حق دار نہ بنتی‘ ملک میں عورت اور کامیابی کے درمیان بیریئرز بہرحال بے نظیر بھٹو نے توڑا اور یہ کریڈٹ کوئی ۔۔ان سے نہیں چھین سکتا‘ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں،کیا واقعی کوئی نیا این آر او ہو رہا ہے‘ کیا حکومت واقعی ناکام ہو چکی ہے‘ ہم آج کے پروگرام میں یہ بھی ڈسکس کریں گے اور آج بلاول بھٹو نے ایک بار پھر جنرل مشرف کو اپنی والدہ کا قاتل قرار دے دیا،ہم ۔۔اس بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔