بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

نوازشریف کا اصل دشمن کون ہے؟انہوں نے اگرتحریک چلائی توکس چیلنج کا سامناکرنا پڑے گا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج سے 25 سو سال پہلے چین میں ایک جرنیل ہوتا تھا سن تزو‘ وہ پوری زندگی جنگیں لڑتا رہا اور جیتتا رہا ‘اس نے زندگی کے آخری حصے میں جنگوں کی تکنیکس پر ایک شاندار کتاب لکھی‘ یہ کتاب ’’دی آرٹ آف وار‘‘ کہلاتی ہے اور یہ جنگی تکنیکس پر لکھی جانے والی آج تک کی تمام کتابوں میں پہلے نمبر پر آتی ہے‘ سن تزو نے کتاب میں جنگ جیتنے کے تین بڑے آرٹس بیان کئے ہیں‘اس کا کہنا تھا آپ لڑے بغیر اپنے دشمن کو شکست دے دیں‘

یہ جنگ کا سپریم آرٹ ہے‘ اس کا کہنا تھا آپ کی جیت اور ہار کا فیصلہ آپ کا دشمن نہیں کرتا آپ خود کرتے ہیں‘ آپ جیتنا چاہتے ہیں تو آپ کو کوئی ہرا نہیں سکتا اور آپ اگر اندر سے ہارے ہوئے ہیں تو پھر مضبوط سے مضبوط فوج بھی آپ کوجتوا نہیں سکتی اور آخری آرٹ آپ اگر اپنے آپ اور اپنے دشمن سے واقف ہیں تو آپ کو سو جنگوں میں بھی کوئی خطرہ نہیں ہو گا‘ آپ اگر اپنے دشمن سے واقف ہیں لیکن آپ اگر اپنی صلاحیتوں سے آگاہ نہیں ہیں تو پھر آپ ایک جنگ جیتیں گے اور دوسری ہاریں گے اور آپ اگر اپنے دشمن سے بھی ناواقف ہیں اور آپ اگر اپنے آپ کو بھی نہیں جانتے تو پھر آپ کبھی کوئی جنگ نہیں جیت سکتے‘ میاں نواز شریف اس آخری صورتحال کا شکار ہیں‘ یہ اپنے آپ یعنی اپنی پارٹی کی صلاحیتوں اور اخلاص سے بھی واقف نہیں ہیں اور یہ اپنے اصل دشمن سے بھی آگاہ نہیں ہیں چنانچہ یہ گومگو کی صورتحال میں اپنا وقت اور انرجی دونوں ضائع کر رہے ہیں‘میاں نواز شریف اگر یہ جنگ جیتنا چاہتے ہیں تو پھر پہلے انہیں اپنے اصل دشمن کا تعین کرنا ہوگا‘ پھر اپنی صلاحیتوں اور وسائل کا اندازہ کرنا ہوگا اوراس کے بعد میدان میں اترنا ہوگا ورنہ یہ سن تزو کے مطابق یہ جنگ بھی ہار جائیں گے۔ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ، میاں نواز شریف اگر تحریک چلاتے ہیں تو انہیں علامہ طاہر القادری اور عمران خان کے چیلنج کا مقابلہ کرنا پڑے گا اور یہ اگر اتنے بڑے اعلان کے بعد تحریک نہیں چلاتے تو انہیں بہت بڑا ’’سیٹ بیک‘‘ ہو گا‘ نواز شریف کے پاس کیا آپشن ہے؟ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…