اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے باجوڑ ایجنسی میں پاک فوج کی پوسٹ اور کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر حالیہ حملوں کی مذمت اور دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے مذموم کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں تیز سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ مزید تعاون کرنے کی توثیق کر دی ہے ۔ قومی سلامتی کمیٹی کا
اجلاس بدھ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی، چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل سہیل امان اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے علاقائی سلامتی بالخصوص مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے باجوڑ ایجنسی میں پاک فوج کی پوسٹ اور کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر حالیہ حملوں کی مذمت کی اور دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے مذموم کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور مسلح افواج و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک کوششوں کے نتیجہ میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری کو سراہا۔ کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں تیز سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ مزید تعاون کرنے کی توثیق کی۔ اجلاس میں صوبہ کو اضافی ترقیاتی وسائل کی فراہمی اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے عملدرآمد کا مربوط میکنزم اختیار کرنے پر اتفاق
طے پایا تاکہ اضافی ترقیاتی فنڈز کے فوائد براہ راست بلوچ عوام کو انتہائی نچلی سطح پر منتقل ہو سکیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کو بلوچستان میں شیطانی اور جرائم پیشہ عناصر کی نقل و حرکت روکنے کے سلسلہ میں بہتر سرحدی انتظام کیلئے کئے گئے ٹھوس اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں انتظامی استعداد کو بڑھانے کیلئے اپنے بہترین سول سرونٹس کو صوبہ میں تعینات کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس فریم ورک کے تحت پاکستان کی یقین دہانی کے تناظر میں پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے قرار دیا کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو اپنے مؤقف اور کامیابیوں کو جامع اور صاف انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں پاکستان کی انرجی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے تناظر میں زیر غور علاقائی گیس اور تیل پائپ لائن کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کو اپنے بہترین معاشی اور قومی مفاد میں دستیاب مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے۔