اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے جج مسٹر جسٹس اعجاز افضل خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے‘ ارکان پارلیمنٹ کا کام سڑکیں یا سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا نہیں۔
منگل کو سپریم کورٹ میں قوانین میں ترامیم کیلئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے کہا کہ قوانین میں مجوزہ ترامیم وزارتوں کو بھجوا دی تھیں، متعلقہ وزارتوں کی جانب سے ابھی تک جواب نہیں ملا، متعلقہ اداروں سے پیش رفت کی رپورٹ لینے کے لئے وقت لیا جائے۔جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آٹھ سال ہوگئے لیکن سفارشات پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ وقت گزاری کے لئے ایک کے بعد ایک رپورٹ پیش کی جاتی ہے۔ پارلیمنٹ قانون سازی کا ادارہ ہے ارکان پارلیمنٹ کا کام سڑکیں یا سیوریج کا نظام ٹھیک کرنا نہیں عوامی نمائندے قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ آتے ہیں۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔