اسلام آباد ( آن لائن) امریکہ گزشتہ 15 سال کے دوران پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے کے صلے میں 33 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی ا مداد دے چکا ہے ، یہ ان اخراجات کا صرف 44 فیصد حصہ ہے جو پاکستان اس جنگ میں جھونک چکا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اب تک 33 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے۔ اس میں سے 14 اعشاریہ 573 ارب ڈالر لاجسٹکس کی مد میں ادا کیے گئے
جبکہ پاکستان کو سول اور فوجی امداد کی صورت میں 2002 سے 2016 کے دوران صرف 18 اعشاریہ 8 ارب ڈالر دیے گئے۔ یہ اعداد و شمار امریکی حکام کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں جس کی ترتیب کیلئے امریکی وزارت خارجہ، دفاع، زراعت اور یوایس ایڈ نے مل کر کام کیا ہے۔اگر امریکی امداد کا جائزہ لیا جائے تو وزارت خزانہ کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کو امداد کی صورت میں صرف 18 اعشاریہ 8 ارب ڈالر ملے ہیں جبکہ نائن الیون کے بعد دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کا نقصان 123 اعشاریہ 13 ارب ڈالر ہوچکا ہے۔2014 کے بعد سے امریکہ کی پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد میں مسلسل کمی آئی ہے۔2002 سے 2013 کے دوران امریکہ نے اوسطاً پاکستان کو 2 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی جو گھٹ کر 1 اعشاریہ 6 ارب ڈالر تک آگئی ہے۔ اس میں وہ پیسے بھی شامل ہیں جو اتحادی فنڈ کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں، جو دراصل امداد نہیں بلکہ امریکی افواج کو لاجسٹکس اور آپریشنز میں مدد فراہم کرنے کا معاوضہ ہے۔ اگر اس معاوضے کو امریکی امداد سے خارج کردیا جائے تو امریکہ نے پاکستان کو 2014 سے 2016 کے دوران اوسطاً سالنہ 810 ملین ڈالر امداد فراہم کی ، جبکہ یہی امداد 2002 سے 2013 کے دوران 1 اعشاریہ 4 ارب ڈالر بنتی تھی۔2017 میں امریکہ کی پاکستان کو امداد میں مزید کمی آئی ہے اور یہ اسلام آباد کے مجموعی بجٹ کا صرف ایک فیصد رہ گئی ہے۔
اگر پاکستان امریکہ سے امداد نہ بھی لے تب بھی وہ اس ایک فیصد کو دیگر ذرائع سے با آسانی پورا کر سکتا ہے۔2002 سے اب تک امریکہ نے پاکستان کو فوجی تعاون کی شکل میں 7 اعشاریہ 96 ارب ڈالر فراہم کیے جو اوسطاً 530 اعشاریہ 4 ملین ڈالر سالانہ بنتے ہیں۔اس امداد میں سے بھی 3 اعشاریہ 8 ارب ڈالر غیر ملکی فوجی امداد کے پروگرام کے تحت ادا کیے گئے جبکہ باقی 2 اعشاریہ 35 ارب ڈالر پاکستان میں آپریشنز اور 911 ملین ڈالر انسداد منشیات کی مد میں ادا کیے گئے۔ امریکہ نے بارہ سال کے دوران اوسطاً 576 اعشاریہ 7 ملین ڈالر سالانہ ادا کیے جبکہ 2014 سے 2016 کے دوران اس میں کمی آئی اور پاکستان کو 345 ملین ڈالر سالانہ ادائیگی کی گئی۔