اسلام آباد(آئی این پی )سپیکر قومی اسمبلی کو حکومت اپوزیشن کی طرف سے خاتون رکن عائشہ گلالئی کے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پرالزامات کی تحقیقات کے لیے آج(پیر کو ) 20رکنی اخلاقی خصوصی کمیٹی کے لئے نام دیئے جانے کا امکان ہے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی کی بھی مستقل اخلاقیات کمیٹی قائم ہوجائے گی اسپیکرنے مستقل طورپراخلاقیات کمیٹی قائم کرنے کی باقاعدہ منظور ی دے دی ،
قومی اسمبلی سے اراکین کے ناموں کو حتمی شکل دیئے جانے پر آئندہ دو روز میں چیرمین کمیٹی کے انتخاب کا امکان ہے چیف وہیپ اور اپوزیشن لیڈر ناموں سے آگاہ کریں گے 13 ارکان کا تعلق حکمران اتحاد جب کہ 7ارکان کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہو گا۔باضابطہ طورپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے یاد رہے کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تجویز وزیر اعظم کی طرف سے قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس کی کاروائی کے دوران دی گئی بعد ازاں قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کو ضابطہ کار کے تحت خصوصی کمیٹی کے قیام کا اختیار دے دیا ایوان میں مسلم لیگ ن کے چیف وہیپ شیخ آفتاب احمد اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے کمیٹی کے لیے 20ناموں کو حتمی شکل دینے کی درخواست کی گئی تھی توقع ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے ناموں سے سپیکر کا آگاہ کردیا جائے گا جس کا باضابطہ اعلان آج اجلاس کی کاروائی کے دوران متوقع ہے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کو خصوصی کمیٹی برائے اخلاقیات سے منسوب کیاگیا ہے سینیٹ کے بعد اب قومی اسمبلی کی خصوصی اخلاقیات کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ عمران خان پرعائشہ گلالئی کی الزم تراشی کا معاملہ 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی کے سپرد ہونے کے علاوہ کسی بھی رکن سے متعلق شکایت کو یہی اخلاقیات کمیٹی دیکھے گی۔ اسپیکرنے مستقل طورپراخلاقیات کمیٹی قائم کرنے کی منظور ی دے دی۔